ہفتہ رفتہ؛ کاٹن مارکیٹ میں خریداری میں تیزی، روئی کی قیمتوں میں استحکام

بزنس رپورٹر  اتوار 21 اپريل 2019
کئی ملوں کو روئی کی ضرورت بھی ہے جس کے باعث کاروباری حجم بھی نسبتا مناسب رہا۔ فوٹو : فائل

کئی ملوں کو روئی کی ضرورت بھی ہے جس کے باعث کاروباری حجم بھی نسبتا مناسب رہا۔ فوٹو : فائل

کراچی: مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے ٹیکسٹائل واسپننگ ملوں کی جانب سے بڑھتی خریداری سرگرمیوں کے باعث روئی کی قیمت میں مجموعی طور پر استحکام رہا۔جنرز کے پاس تقریبا 6 لاکھ گانٹھوں کا اسٹاک موجود ہے جبکہ کئی ملوں کو روئی کی ضرورت بھی ہے جس کے باعث کاروباری حجم بھی نسبتا مناسب رہا۔

سندھ وپنجاب میں فی من روئی کی قیمت 7300 تا 9000 ہزار روپے جبکہ پھٹی کے ذخائرختم ہوچکے ہیں۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے فی من رئی کی اسپاٹ قیمت8800 روپے پر مستحکم رکھا۔

کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ رواں سیزن کی روئی ایک کروڑ 8 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہوگی جو گزشتہ سال کی پیداوار 1 کروڑ 16 لاکھ گانٹھوں سے 7 فیصد کم ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اگرچہ آئندہ سال کے سیزن میں کپاس کی پیداوارکاہدف 1 کروڑ 50 لاکھ گانٹھ رکھنے کے عزم کا اظہار کرنے سے کپاس کی کاشت سے منسلک اداروں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔بین الاقوامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں ملا جلا رجحان رہا۔

دریں اثنا گذشتہ روز ملتان میں آئندہ سیزن کے لیے کپاس کی پیداوار بڑھانے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس میں کہا گیاہے کہ آئندہ سیزن میں فری کنٹیمینیشن پھٹی پر فی 40 کلو 200 روپے تک پریمیم ادا کیا جائے گا ۔اس سلسلے میں کاٹن سیکٹر میں کنفیوژن پیدا ہورہا ہے۔

نسیم عثمان نے اس سلسلے میں پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے بتایاکہ اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ پنجاب اورسندھ میں تقریبا 20 کاٹن فیکٹریوں کاانتخاب کیا جائیگااور متعلقہ علاقوں کے کاشتکاروں کو ہدایت کی جائیگی کہ مخصوص کاٹن فیکٹریوں کو وہ کچرے کے بغیر صاف پھٹی دیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔