خطرے کے وقت ساتھیوں کو کیمیکل کے ذریعے خبردار کرنے والی مچھلیاں

ویب ڈیسک  منگل 23 اپريل 2019
فیٹ ہیڈ مینو مچھلی کیمیائی عمل کے ذریعے دیگر مچھلیوں کو بھی خطرے سے خبردار کرتی ہیں (فوٹو: وکی میڈیا کامنز)

فیٹ ہیڈ مینو مچھلی کیمیائی عمل کے ذریعے دیگر مچھلیوں کو بھی خطرے سے خبردار کرتی ہیں (فوٹو: وکی میڈیا کامنز)

کینیڈا: بعض مچھلیاں شکاری یا کسی اور خطرے کو محسوس کرکے پانی میں ایسے کیمیکل خارج کرتی ہیں جس سے اسی نسل کی دیگر مچھلیاں خبردار ہوکر اپنے بچاؤ کی تدبیر کرلیتی ہیں اور اکثر قریب آکر اپنے غول کو مزید مضبوط بنا دیتی ہیں۔

کینیڈا میں واقع سسکواچ ون یونیورسٹی کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دلچسپ دریافت پوری دنیا میں مچھلیوں کے تحفظ کے لیے بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ اس پر تحقیق کرنے والے سائنس داں کیون بیروس نوواک کہتے ہیں کہ مچھلیوں میں متاثر ہونے کے اشارے یہ بھی بتاتے ہیں کہ بعض مچھلیوں کی اقسام کم ہوتے ہوتے ایک خاص نقطے پر پہنچنے کے بعد اچانک کیوں ناپید ہوجاتی ہیں؟

جامعہ کے شعبہ حیاتیات کے ماہرین نے اس تحقیق کو اینیمل ایکولوجی میں شائع کرایا ہے جس کے مطابق فیٹ ہیڈ مینو مچھلی کسی اجنبی کی موجودگی میں اپنی ہی نسل کی مچھلیوں کو خبردار کرتی ہیں اور اگر کوئی خطرہ موجود نہ ہوتو یہ پرسکون رہتی ہیں۔

مچھلی خطرہ محسوس کرتے ہی کیمیائی اجزا اپنے جسم سے خارج کرتی ہے جسے فوری طور پر اس کی دیگر دوست مچھلیاں بھانپ لیتی ہیں۔ اس کے بعد وہ یک دم ساکت ہوجاتی ہیں اور قریب قریب آکر اپنے غول کو ناقابلِ تسخیر بناتی ہیں تاکہ دشمن شکاری ان پر حملہ آور نہ ہوسکے ، یہ اہم کیمیکل مچھلی کے پیشاب میں پایا جاتا ہے۔

جب ایک جھیل اور تالاب میں ان مچھلیوں پر تحقیق کی گئی تو فیٹ ہیڈ مینو نسل کی دیگر مچھلیاں صرف اپنی ہی نسل کی مچھلی کے کیمیائی سگنل سے خبردار ہوئیں حالانکہ دیگر مچھلیوں میں بھی ایسا نظام ہوتا ہے لیکن ہر مچھلی دوسری نسل کے پیغامات نہیں سمجھ سکتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔