- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
معدوم قرار دیا گیا پودا، ڈرون کی مدد سے دریافت
ہوائی، امریکہ: سائنسدانوں کی خوشی کا کوئی اندازہ نہیں رہا جب انہوں نے ڈرون کی مدد سے ایک ایسا پودا دیکھا جسے عالمی سطح پر معدوم قرار دیا جاچکا تھا۔
امریکی جزیرہ نما خطے ہوائی کے ایک پہاڑی علاقے کوائی میں واقع نیشنل ٹراپیکل بوٹانیکل گارڈن واقع ہے جس کے سائنسداں اس علاقے میں تحقیق کررہے ہیں۔ کوائی کا علاقہ نایاب درختوں، پودوں، جڑی بوٹیوں اور جانداروں کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے جس کے تحفظ کے لیے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔
ان میں سے ایک پودا ’ Hibiscadelphus woodii بھی ہے جس کے تین پودے ڈرون کی مدد سے دکھائی دیئے جو ’کالالاؤ‘ کی وادی میں موجود تھے۔ یہ علاقہ پہاڑی اور دشوار گزار ہے جس کا جائزہ لینے کے لیے ڈرون سے مدد لی گئی تھی۔ ماہرین نے جب محتاط انداز میں اس کی ویڈیو دیکھی تو حیرت انگیز طور پر انہیں یہ پودا دکھائی دیا۔
1991 میں اسی ادارے کے ایک ماہرِ نباتیات نے یہ پودا دیکھا تھا اور اسے1995میں ایک نئی قسم کے پودے کے طورپر شامل کرلیا گیا۔ اس کے بعد 2009 تک یہ دنیا میں کہیں نہیں ملا اور ماہرین نے آخرکار اسے معدوم قرار دیدیا تھا۔ یہ ایک طرح کی بیل ہے جس پر روشن پیلے رنگ کے پھول اگتے ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ جامنی مائل سرخ رنگ کے ہوجاتے ہیں۔ ماہرین نے اس پودے کی افزائش کے لیے کئی جتن کئے لیکن سب میں ناکامی ہوئی ہے۔
ڈرون کی کامیابی کے بعد ماہرین پر امید ہیں کہ نئی ٹیکنالوجی سے پودوں کی شناخت اور تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔