معدوم قرار دیا گیا پودا، ڈرون کی مدد سے دریافت

ویب ڈیسک  پير 22 اپريل 2019
امریکی ماہرین نے جزیرہ ہوائی پر ایک عرصے سے ناپید پودا دوبارہ دریافت کیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ میش ایبل

امریکی ماہرین نے جزیرہ ہوائی پر ایک عرصے سے ناپید پودا دوبارہ دریافت کیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ میش ایبل

ہوائی، امریکہ: سائنسدانوں کی خوشی کا کوئی اندازہ نہیں رہا جب انہوں نے ڈرون کی مدد سے ایک ایسا پودا دیکھا جسے عالمی سطح پر معدوم قرار دیا جاچکا تھا۔

امریکی جزیرہ نما خطے ہوائی کے ایک پہاڑی علاقے کوائی میں واقع نیشنل ٹراپیکل بوٹانیکل گارڈن واقع ہے جس کے سائنسداں اس علاقے میں تحقیق کررہے ہیں۔ کوائی کا علاقہ نایاب درختوں، پودوں، جڑی بوٹیوں اور جانداروں کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے جس کے تحفظ کے لیے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔

ان میں سے ایک پودا ’ Hibiscadelphus woodii بھی ہے جس کے تین پودے ڈرون کی مدد سے دکھائی دیئے جو ’کالالاؤ‘ کی وادی میں موجود تھے۔ یہ علاقہ پہاڑی اور دشوار گزار ہے جس کا جائزہ لینے کے لیے ڈرون سے مدد لی گئی تھی۔ ماہرین نے جب محتاط انداز میں اس کی ویڈیو دیکھی تو حیرت انگیز طور پر انہیں یہ پودا دکھائی دیا۔

1991 میں اسی ادارے کے ایک ماہرِ نباتیات نے یہ پودا دیکھا تھا اور اسے1995میں  ایک نئی قسم کے پودے کے طورپر شامل کرلیا گیا۔ اس کے بعد 2009 تک یہ دنیا میں کہیں نہیں ملا اور ماہرین نے آخرکار اسے معدوم قرار دیدیا تھا۔ یہ ایک طرح کی بیل ہے جس پر روشن پیلے رنگ کے پھول اگتے ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ جامنی مائل سرخ رنگ کے ہوجاتے ہیں۔ ماہرین نے اس پودے کی افزائش کے لیے کئی جتن کئے لیکن سب میں ناکامی ہوئی ہے۔

ڈرون کی کامیابی کے بعد ماہرین پر امید ہیں کہ نئی ٹیکنالوجی سے پودوں کی شناخت اور تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔