- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
ایران سے تیل خریدنے والوں کو بھی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا، امریکا
واشنگٹن: امریکا نے ایران سے تیل برآمد کرنے والے ممالک کو اقتصادی پابندیوں کی ضمن میں دی گئی استثنیٰ کو ختم کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو اقتصادی پابندیوں پر حاصل استثنیٰ کو ختم کردیا ہے جس کے بعد ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو بھی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے والے ممالک میں جاپان، جنوبی کوریا، ترکی، چین اور بھارت شامل ہیں، وائٹ ہاؤس نے ان ممالک کو کہا ہے کہ یا تو ایران سے تیل کی خریداری ختم کردیں یا امریکی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
ان ممالک کو اقتصادی پابندیوں پر دی گئی چھوٹ کی مدت 2 مئی کو ختم ہو رہی ہے اور حالیہ فیصلے کے بعد اس تاریخ میں توسیع کے امکانات ختم ہوگئے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ پہلے سے طے تجارتی معاہدوں کو منسوخ کردیا جائے گا یا ایسے معاہدوں کو آخری معاہدے قرار دے دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکا نے عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہو کر ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں تاہم ایران سے تیل برآمد کرنے والے ممالک کو ان پابندیوں سے 2 مئی 2019 تک استثنیٰ دے دیا تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔