بھرتیوں اشتہار پر سیکریٹری کے پی ٹی اور وفاقی سیکریٹری کو نوٹس

کورٹ رپورٹر  منگل 23 اپريل 2019
کوٹہ سسٹم کے تحت ملازمتوں کا اشتہار سراسر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ فوٹو : فائل

کوٹہ سسٹم کے تحت ملازمتوں کا اشتہار سراسر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ فوٹو : فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کے پی ٹی میں بھرتیوں سے متعلق اشتہار کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر پرنسپل سیکریٹری وزیراعظم، سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن، چیئرمین، سیکریٹری کے پی ٹی اور وفاقی سیکریٹری و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

جسٹس عزیز الرحمن اور جسٹس عدنان الکریم پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو کے پی ٹی میں بھرتیوں سے متعلق اشتہار کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی، درخواستگزار سابق رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے موقف دیا کہ ملازمتوں کا اشتہار غیر آئینی ہے، ریکروٹمنٹ پالیسی 2014 کے وفاق کے فیصلے کیخلاف ورزی ہے، کوٹہ سسٹم کی وجہ سے سندھ کے شہری علاقوں بشمول کراچی حیدرآباد کو ہر طرح سے نظرانداز کیا گیا۔

پاکستان ٹیسٹنگ سروس کو بھی ٹیسٹ سے روکا جائے، کے پی ٹی کی جانب سے کوٹہ سسٹم کے تحت ملازمتوں کا اشتہار سراسر غیر آئینی ہے اور آئین کے آرٹیکل 9، 14، 25 اور 27 سے متصادم ہے، کے پی ٹی کی جانب سے دیے گئے حالیہ ملازمتوں کے اشتہارات، وفاقی حکومت کی میرٹ پر مبنی ریکروٹمنٹ پالیسی 2014 کی بھی خلاف ورزی ہے اور اس سے متصادم ہے،کوٹہ سسٹم 2013 میں اپنی موت آپ مر چکا ہے اور دفن ہو چکا ہے۔

2013 سے آج اب تک پاکستان کی قومی اسمبلی اور پارلیمینٹ نے کوٹہ سسٹم میں میں توسیع نہیں کی، اس پس منظر میں کے پی ٹی کی جانب سے کوٹہ سسٹم کے تحت ملازمتوں کا اشتہار سراسر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

استدعا کی ہے کہ چونکہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے لہذا کے پی ٹی کی جانب سے ملازمتوں کے اشتہار کو کالعدم قرار دے کر تمام  اسامیوں کو میرٹ پر کیا جائے اور میرٹ کا قتل ہونے سے بچایا جائے۔

عدالت نے موقف سننے کے بعد پرنسپل سیکریٹری وزیراعظم، سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن، چیئرمین، سیکریٹری کے پی ٹی اور وفاقی سیکریٹری قانون کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔