انجکشن لگنے سے جاں بحق بچی کے والد کا کارروائی سے گریز

اسٹاف رپورٹر  منگل 23 اپريل 2019
رضیہ کی موت انجکشن لگنے سے ہوتی تو وہ 26 گھنٹے تک زندہ نہیں رہتی، ملزم عمران۔ فوٹو: فائل

رضیہ کی موت انجکشن لگنے سے ہوتی تو وہ 26 گھنٹے تک زندہ نہیں رہتی، ملزم عمران۔ فوٹو: فائل

کراچی:  کورنگی بلال کالونی بنگالی پاڑہ میں اتوار کو نجی کلینک میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے جاں بحق ہونے والی 4 سالہ رضیہ کے والد اختر نے مقدمہ درج کرانے سے انکارکردیا۔

ایس ایچ اوکورنگی صنعتی ایریا انسپکٹر اورنگزیب خٹک نے بتایا کہ پولیس کو 4 سالہ رضیہ کے غلط انجکشن سے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی تھی جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد عمران کوحراست میں لیکر تھانے منتقل کردیا جب کہ پیر کوبچی کے والدین نے تھانے آکرکسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے گریزکیا، ڈاکٹر محمد عمران کی ڈگریوں کی تصدیق کرائی جا رہی ہے اور اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کردیا ہے۔

دوسری جانب ڈاکٹر محمدعمران نے ایکپسریس کوبتایا کہ رضیہ بخار ، گلے اور سینے کے انفیکشن میں مبتلا تھی اور 20 اپریل کو اسے کلینک لایا گیا تھا ،بچی کا بخارکم کرنے کے لیے اسے انجکشن لگایاگیا تھاجس کے بعدوہ اپنے گھرچلی گئی تھی،اگرری ایکشن ہوتاتوانجکشن لگنے کے ایک منٹ بعد ہی ہو جاتا مگر ایسا نہیں ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔