آر ٹی ایس استعمال نہ کیا جائے، الیکشن کمیشن نے سفارشات پارلیمنٹ کو بھجوا دیں

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  منگل 23 اپريل 2019
امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے کالعدم تنظیموں سے روابط کا جائزہ لینا ہمارا نہیں وزارت داخلہ کا کام ہے، سیکریٹری الیکشن کمیشن۔ فوٹو:فائل

امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے کالعدم تنظیموں سے روابط کا جائزہ لینا ہمارا نہیں وزارت داخلہ کا کام ہے، سیکریٹری الیکشن کمیشن۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کو مزید بہتر بنانے کیلیے47 سفارشات پارلیمنٹ کو بھجوادیں۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنز سے پولنگ ایجنٹوں کو نکالنے کی کوئی پٹیشن دائر نہیں ہوئی اگر مڈٹرم الیکشن کی صورتحال پیدا ہوئی تو الیکشن کمیشن آئینی وقت میں اپنی ذمے داری نبھانے کیلیے تیار ہوگا، قانون میں ابہام ہونے کی وجہ سے امیدواروں کے اخراجات کی حد پر عملدرآمد نہیں کراسکے۔ امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے کالعدم تنظیموں سے روابط کا جائزہ لینا ہمارا نہیں وزارت داخلہ کا کام ہے، انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی ذمے داری ملی تو ادا کریں گے۔

الیکشن کمیشن نے اپنی پہلی سالانہ جائزہ رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ میں عام انتخابات 2018 ،صدارتی انتخابات اور سینیٹ انتخابات کو حصہ بنایا گیا، رپورٹ میں انتخابی عمل کو بہتر بنانے کے لیے الیکشن کمیشن نے 47 سفارشات بھی پارلیمنٹ کو بھجوا دی۔

سفارشات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی فارمز کو قانون کی بجائے رولز کا حصہ بنانے کی تجویز دی،الیکشن شیڈول 60 دن کی بجائے 90 روز کا ہونا چاہیے،آر ٹی ایس سمیت نئی ٹیکنالوجیز بغیر پائلٹ ٹیسٹ اور فول پروف ہونے تک استعمال نہ کیا جائے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح نے رپورٹ پر میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ رپورٹ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ارسال کر چکے ہیں حکومتیں دو ماہ میں رپورٹ اسمبلیوں میں پیش کریں گی پہلی بار الیکشن کمیشن کے نئے رولز بنائے گئے الیکشن سے پہلے حلقہ بندی کی اور پولنگ سٹیشنز کی تعداد میں اضافہ کیا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔