- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
جاپان اور جرمنی سرحد کے حوالے سے بیان پر بلاول بھٹو کی وزیراعظم پر تنقید
اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری نے جاپان اور جرمنی کی سرحد کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کتنے شرم کی بات ہے کہ وزیراعظم کو لگتا ہے کہ جاپان اور جرمنی کی ایک سرحد ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے جاپان اور جرمنی سرحد کے حوالے سے بیان پر وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانا بناتے ہوئے کہا کہ کتنے شرم کی بات ہے کہ ہمارے وزیر اعظم کو لگتا ہے کہ جاپان اور جرمنی کی ایک سرحد ہے، ایسا ہی ہوتا ہے جب کوئی اکسفورڈ یونیورسٹی میں کرکٹ کے بل بوتے پر داخلہ لیتا ہے۔
https://twitter.com/BBhuttoZardari/status/1120556180500250625
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے بلاول بھٹو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے یہ کہاں کہا کہ جرمنی اور جاپان کی مشترکہ سرحد ہے، دوسرے نام نہاد دانشوروں کی طرح آپ کے پلے بھی کچھ نہیں پڑا، وزیراعظم نے کہا کہ جرمنی اور جاپان نے اپنی سرحدوں پر صنعتیں بنائیں، قوم کی دولت لوٹ کر آپ کو آکسفورڈ کی ڈگری دلوانے پر ضائع کی گئی۔
بعد ازاں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر قومی اسمبلی کا ایک اجلاس اتنا مہنگا ہے تو امید ہے قائد ایوان ہاؤس میں موجود ہوں گے، وزیر اعظم تنخواہ لیتے ہیں، اور گھوسٹ ملازم بنے پھرتے ہیں، وزیر اعظم کو ہر اجلاس میں آکر جواب دینا چاہیے، کل ہم نے نہیں حکومت نے احتجاج کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انگریزی میں تقریر کرتا ہوں تو ڈیسک بجائے جاتے ہیں، اردو میں تقریر کروں تو چیخیں نکلتی ہیں، حکومت نے کابینہ میں متنازعہ لوگوں کو لیا ہے، کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے، رشتے رکھنے والے وزراء کو فارغ کیا جائے، کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط رکھنے والے وزراء کو ہٹانا ملکی مفاد میں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔