- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
وزیراعظم فرانس اور جرمنی کی سرحد کہنا چاہتے تھے، شیریں مزاری
اسلام آباد: وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے وضاحت کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان دورہ ایران کے دوران اپنی تقریر میں جرمنی اور جاپان نہیں بلکہ فرانس اور جرمنی کی سرحد کہنا چاہتے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ ایران میں یورپی ملک جرمنی کو ایشیائی ملک جاپان کا ہمسایہ قرار دیا ہے۔
عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’جتنی زیادہ آپ تجارت کریں گے آپ کے تعلقات اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ جرمنی اور جاپان نے لاکھوں شہریوں کو ہلاک کیا۔ پھر دوسری جنگِ عظیم کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا اور جاپان اور جرمنی کی سرحد پر مل کر صنعتیں لگائیں اور اس کے بعد سے ان کے درمیان خراب تعلقات کا کوئی سوال ہی نہیں کیونکہ ان کے اقتصادی مفادات ایک ہیں۔
سوشل میڈیا پر عمران خان کی خوب جگ ہنسائی ہورہی ہے اور طنز کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ دوسری جنگِ عظیم میں جرمنی اور جاپان ایک دوسرے کے دشمن نہیں بلکہ اتحادی تھے اور انھوں نے ایک دوسرے کے لاکھوں شہریوں کو ہلاک ہی نہیں کیا جبکہ یہ دونوں ممالک پڑوسی بھی نہیں ہیں اور ان دونوں کے درمیان 5 ہزار میل سے زیادہ کا فاصلہ ہے۔
آج قومی اسمبلی اجلاس میں جب اپوزیشن نے اس معاملے پر بات کی تو شیریں مزاری نے وضاحت کی کہ وزیراعظم عمران خان فرانس اور جرمنی کا بارڈر کہنا چاہتے تھے مگر غلطی سے جاپان اور جرمنی کہہ گئے۔ انہوں نے اسے زبان کی لغزش قرار دیا۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ یہ سلپ آف ٹنگ نہیں تھا، بلکہ وزیراعظم نے جرمنی اور جاپان کے تعلق پر طویل بات کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔