تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کا ترجمہ لازمی پڑھانے کی قرارداد

ویب ڈیسک  منگل 23 اپريل 2019
قرار داد  مسلم لیگ (ن) کے میاں طاہر جمیل کی جانب سے اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی گئی ہے، فوٹو: فائل

قرار داد مسلم لیگ (ن) کے میاں طاہر جمیل کی جانب سے اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی گئی ہے، فوٹو: فائل

 لاہور:  قرآن پاک کا ترجمہ پہلی جماعت سے یونیورسٹی سطح تک لازمی پڑھانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی۔

تعلیمی اداروں میں بنیادی سطح سے جامعات تک کی کلاسز کے لیے قرآن پاک کا ترجمہ  لازمی قرار دینے سے متعلق قرار داد  مسلم لیگ (ن) کے میاں طاہر جمیل کی جانب سے اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی گئی ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت ناظرہ قرآن پڑھتی ہے اور اس مقدس کتاب کے مفہوم اور مطالب سے نا آشنا ہوتی ہے، ترکی کی حکومت نے قرآن پاک کو درست معنوں میں سمجھانے کے لیے ترکش زبان میں ترجمہ لازمی قرار دیا ہے اسی طرح حکومت پاکستان بھی قرآن پاک کی تعلیمات سے درست استفادہ کے لیے اردو ترجمہ لازمی قرار دے۔

متن کے مطابق  پہلی جماعت سے یونیورسٹی کی سطح تک قرآن پاک کا اردو زبان میں ترجمہ لازمی قرار دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔