- طارق روڈ پر وین میں 8 لاکھ کی ڈکیتی، مزاحمت پر دو زخمی، کورنگی میں شہریوں نے ڈاکو مارڈالا
- سعودی عرب؛ پاکستانی کی لاٹری میں کروڑوں روپے مالیت کی کار نکل آئی
- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
کراچی کے سرکاری اسپتال میں زیادتی کے بعد قتل لڑکی کے لواحقین کا احتجاج
کراچی کے ایک سرکاری ہسپتال میں مبینہ طور پر عصمت دری کے بعد انجیکشن کے ذریعے قتل کی جانے والی 26 سالہ لڑکی کے لیے ابراہیم حیدری، ریڑھی گوٹھ اور ملحقہ علاقوں میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی جبکہ سول سوسائٹی سمیت مقامی افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ابراہیم حیدری کی 26 سالہ عصمت خانیجو گزشتہ ہفتے دانت کے درد کی شکایت لے کر کورنگی میں واقع سندھ گورنمنٹ ہسپتال گئی جہاں اسے مشکوک انجیکشن لگایا گیا اور وہ جاں بحق ہوگئی ۔ اس سے قبل عصمت کی آبروریزی بھی کی گئی تھی جس میں ہسپتال انتظامیہ کے افراد ملوث تھے۔
عصمت کے اہلِ خانہ نے حکومت سے اس ضمن میں فوری انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے اس قبیح جرم میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
احتجاج کے دوران ٹریفک کم رہا جبکہ دکانیں اور بازار بند رہے۔ اس موقع پر کراچی فِشر فوک کے سربراہ محمد علی شاہ نے کہا کہ حکومت اس واقعے کی تحقیقات کرکے ملوث افراد کو عبرتناک اور مثالی سزا دے۔ لوگوں نے بتایا کہ عصمت ایک باہمت لڑکی تھی جو والدین کی کفالت بھی کررہی تھی۔
مظاہرے میں شریک ایک اور سماجی کارکن قرات مرزا نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا، ’ آپ اندازہ نہیں لگاسکتے کہ اس کے اہلِ خانہ کو کس صورتحال کا سامنا ہے۔ لڑکی صرف دانت کی تکلیف کی وجہ سے ہسپتال گئی تھی جبکہ واپس اس کی لاش آئی۔‘
قرات مرزا نے کہا کہ عصمت کو نشہ آور دوا پلائی گئی اور اس کی آبروریزی کی گئی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ظاہر ہے کہ یہ طبی غلطی کا کیس نہیں ہے بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے جبکہ پوسٹ مارٹم میں ریپ کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈاکٹر ایاز کا طبی معائنہ، ڈی این اے کا نمونہ لیبارٹری روانہ
دریں اثنا منگل کی شب مقدمے میں نامزد ڈاکٹر ایاز کا جناح اسپتال میں طبی معائنہ کرایا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ایاز کا ڈی این اے حاصل کرنے کی غرض سے ان کے خون کے نمونے لیے گئے جنھیں کیمیکل تجزیے کے لیے لیبارٹری روانہ کردیا گیا ہے، بلڈ رپورٹس چند روز بعد موصول ہوں گی جس کے بعد کیس کی تحقیقات مزید آگے بڑھ سکے گی ، واضح رہے کہ ڈاکٹر ایاز ضمانت پر ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔