ایس ایم سائنس کالج و اسکول میں پارکنگ تنازع، انٹر کا پرچہ نہ ہوسکا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 24 اپريل 2019
 پرنسپل غزالہ نے بات کرنے پراسکول ٹیچرکوتھپڑ ماردیا،کارروائی کی جائے،ترجمان سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی۔ فوٹو : فائل

 پرنسپل غزالہ نے بات کرنے پراسکول ٹیچرکوتھپڑ ماردیا،کارروائی کی جائے،ترجمان سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی۔ فوٹو : فائل

کراچی:  سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی اور سندھ مسلم گورنمنٹ سائنس کالج میں زمین کے تنازع کے سبب ہونے والے ناخوش گوار واقعات کے باعث فرسٹ ایئر سائنس کا اردو پرچہ ملتوی کردیا گیا جب کہ شام کی شفٹ میں ہونے والا کامرس فرسٹ ایئر کا اکاونٹنگ کا پرچہ ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔

سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی اور ایس ایم سائنس کالج کے پاس موجود واحد گراؤنڈ میں منگل کی صبح معمول کے مطابق اسکول کی اسمبلی جاری تھی کہ اس دوران کالج کی پرنسپل غزالہ ارشدنے گراؤنڈ میں اسکول کی اسمبلی کا خیال کیے بغیر گاڑی اندھا دھند دوڑا دی جس کے باعث دو طالبات اور ایک طالب علم معمولی زخمی ہوگیا،جس پر اسکول ٹیچر فرحین آفندی اور کالج پرنسپل میں تلخ کلامی ہوئی، کالج پرنسپل نے فرحین آفندی کو تھپڑ ماردیا جس پر اساتذہ طیش میں آگئے ،انھوں نے غزالہ ارشد کے دفتر کا گھیراؤ کیا۔

غزالہ ارشد نے گیارہویں جماعت کا اردو کا پرچہ لینے سے انکار کردیا اردو کا پرچہ ملتوی ہونے کے بعد صبح کی شفٹ میں موجود 500 سے زائد طلبہ نے کالج میں احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی، شام کی شفٹ میں ہونے والا کامرس کا گیارہویں جماعت کا اکاؤنٹس کا پرچہ بھی ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا جس پر شام کی شفٹ کے طالب علموں نے بھی شدید احتجاج کیا اور کالج کے دروازے توڑ کر کالج میں داخل ہوگئے اور پرنسپل آفس کے باہر پہنچ کر نعرے بازی کی جس کے بعد انکا پرچہ لیا گیا۔

کالج پرنسپل غزالہ ارشد نے ایکسپریس کو بتایا کہ ساڑھے نو بجے طلبہ کا پیپر شروع ہونا تھا اور طلبہ 8 بجے کالج آنا شروع ہوگئے تھے، آج صبح بچوں کو منتشر کرنے کیلیے گاڑی اسمبلی کے درمیان لائی اور کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا البتہ دو سے تین بار ہارن دیا تھا۔

اسکول ٹیچر فرحین آفندی نے کہا کہ معمول کے مطابق اسمبلی ہورہی تھی کہ ایک گاڑی اسمبلی کے درمیان آئی اور پوچھ گچھ کرنے پر پرنسپل نے تھپڑ مارا جو قابل مذمت عمل ہے، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔

سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایس ایم سائنس کالج کی پرنسپل غزالہ ارشد نے منگل کے روزایس ایم آئی یو ماڈل اسکول کی اسمبلی کے دوران بچوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی جس کے دوران کلاس چھ کے نو بچے زخمی ہوگئے۔

بیان کے مطابق اسکول کی پرنسپل غزالہ ارشد نے اپنی ذاتی عناد کی وجہ سے اسکول کے معصوم بچوں پر گاڑی چڑھاکر ان کوجانی نقصان پہچانے کی کوشش کی۔ اس دوران جیسے ہی اسکول ٹیچر فرحین آفندی نے خاتون پرنسپل کو روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے اسکول ٹیچر فرحین آفندی کو زوردار تھپڑ رسید کیا اور زدوکوب کیا جو کہ واضح طور پر ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح انھوں نے تھپڑ مارکر جھگڑے کوبڑھایا،جس کے بعد اسکول کے بچوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایس ایم سائنس کالج سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی زمین پر قائم کیا گیا ہے جس کی وجہ سے کالج انتظامیہ کی جانب سے آئے روز کئی مسائل پیدا کیے جارہے ہیں جبکہ کالج میں تعلیم حاصل کرنے کیلیے آنے والے طالبعلموں کو اپنے ذاتی مقاصد کیلیے استعمال کرکے بطور ہتھیار استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ کالج سندھ حکومت کا ماتحت ادارہ ہے لہذا سندھ حکومت پرنسپل غزالہ ارشد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔