عمران فاروق قتل کیس کے 2 ملزمان اعترافی بیان سے مکر گئے

ویب ڈیسک  بدھ 24 اپريل 2019
مجسٹریٹ کے رو برو بیان قلم بند کرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ملزم خالد شمیم۔ فوٹو : فائل

مجسٹریٹ کے رو برو بیان قلم بند کرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ملزم خالد شمیم۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے 2 ملزمان اپنے اعترافی بیان سے مکر گئے۔

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں مجسٹریٹ کے رو برو اعتراف جرم کرنے والے 2 ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے، ملزم خالد شمیم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیان قلمبند کرنے سے پہلے خوف کے سائے میں رکھا گیا اور مجسٹریٹ کے رو برو بیان قلم بند کرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ مجسٹریٹ نے میری مرضی کے خلاف تفتیشی افسر کی ہدایت پر بیان ریکارڈ کیا۔

عمران فاروق قتل کیس کا دوسرا ملزم محسن علی بھی اپنے اعترافی بیان سے مکرر گیا ہے، ملزم محسن علی نے کہا کہ میں نے مجسٹریٹ کو کوئی اعترافی بیان نہیں دیا، ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بننے کے باوجود اعترافی بیان دینے سے انکار کیا، مجسٹریٹ کو ذہنی اور جسمانی تشدد سے متعلق شکایت کی، پہلے سے تیار اعترافی بیان پر مجسٹریٹ نے دستخط کیے اور مہر لگائی۔

ملزمان کے وکلاء نے انسداد دہشت گردی عدالت میں دفعہ 342 کے بیانات کو جمع کردیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔