- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
بلاول بھٹو زرداری کو ’صاحبہ‘ کہنے پر پیپلزپارٹی کی وزیراعظم پر شدید تنقید
اسلام آباد / کراچی: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بلاول بھٹو کو ’صاحبہ‘ کہنے پر پیپلزپارٹی نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو ایک قومی سیاسی جماعت کے چیئرمین ہیں، کسی جگت باز کی طرح جملے بازیاں وزیراعظم کے منصب کے شایان شان نہیں ہیں۔
پیپلزپارٹی کے مرکزی ترجمان مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عمران خان کا چڑچڑاپن اور لب و لہجہ بتا رہا ہے کہ ’جی‘ کا جانا ٹھہر گیا ہے، جلسوں میں کھڑے ہوکر گیدڑ بھببکیاں دینا آسان ہے، بلاول بھٹو زرداری کے پاس پرچی نہیں شہدا کی میراث ہے، احتساب کے نام پر انتقام سے نہ پہلے ڈرے نہ اب ڈریں گے جب کہ آصف زرداری پہلے بھی باعزت بری ہوئے اب بھی سرخرو ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: میں بلاول بھٹو صاحبہ کی طرح پرچی پر نہیں آیا، وزیر اعظم
بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک بےانصاف کے چیئرمین نے ایک اجتماع میں کچھ باتیں کیں ہیں وہ یہ باتیں ایوان میں کرکے دکھائیں، عمران خان نے وزیراعظم بننے سے پہلے کہا تھا کہ میں اس ایوان میں باقاعدگی سے آؤں گا لیکن ایسے لوگ آ گئے ہیں جن سے عمران خان آج تک ملے ہی نہیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اب حکومت ان کی پارٹی کی نہیں بلکہ ٹیکنوکریٹس کی ہے، عمران خان بتا دیں کہ وہ کب حفیظ شیخ سے ملے؟اور وزیر داخلہ اعجاز شاہ عمران خان کی ٹیم کا حصہ نہیں رہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جرمنی اور جاپان کے بارڈر ملادینے والے عمران خان اپنی ذات میں ایک لطیفہ ہیں اگر پی پی نے ملک تباہ کیا تو عمران خان ہماری کابینہ سے اپنی حکومت کیوں چلارہے ہیں؟ حیرانی ہورہی ہے کہ ایک ملک کا وزیراعظم اتنی سطحی اور گری ہوئی تنقید بھی کرسکتا ہے، کسی جگت باز کی طرح جملے بازیاں وزیراعظم کے منصب کے شایان شان نہیں، کاش عمران خان کو سلیکٹ کرنے والے انہیں پہلے میانوالی کا کونسلر بنادیتے۔
مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ بلاول بھٹو ایک قومی سیاسی جماعت کے چیئرمین ہیں، وزیراعظم کی طرح سلیکٹیڈ نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔