افغانستان؛ طالبان کے مقابلے میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں زیادہ عام شہری ہلاک ہوئے، اقوام متحدہ

ویب ڈیسک  بدھ 24 اپريل 2019
رواں برس کے پہلے تین ماہ میں 532 عام شہری ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ فوٹو : فائل

رواں برس کے پہلے تین ماہ میں 532 عام شہری ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ فوٹو : فائل

کابل: اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں رواں برس میں عام شہریوں کی اکثریت سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہوئی۔  

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کی معاون مشن UNAMA نے رواں برس کے پہلے تین ماہ کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس دہشت گردی میں 532 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر سیکیورٹی فورسز کی بمباری یا فائرنگ کا شکار بنے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں برس کے پہلے تین ماہ میں افغان اور بین الاقوامی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد طالبان حملوں میں مرنے والوں سے زیادہ ہے۔ ہلاک ہونے والے 532 عام شہریوں میں سے 305 سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہوئے جب کہ طالبان حملوں میں 227 عام شہری اپنی جانوں سے گئے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں اتحادی افواج نے افغانستان میں کئی علاقوں کو فضائی بمباری کا نشانہ بنایا جس میں زیادہ تر عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جب کہ کچھ واقعات میں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کی زد میں آکر عام شہری ہلاک ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔