سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان آپس میں لڑ پڑے

ویب ڈیسک  بدھ 24 اپريل 2019
اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے قابل اعتراض جملے استعمال کئے اور ہاتھا پائی تک جا پہنچے۔۔ فوٹو: فائل

اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے قابل اعتراض جملے استعمال کئے اور ہاتھا پائی تک جا پہنچے۔۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان کے مابین شدید جھڑپ ہوئی اور نازیبا جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سندھ اسمبلی میں بدھ کو دوسرے روز بھی پری بجٹ بحث شدید ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگئی، ایوان مچھلی منڈٰ بنا رہا اور ارکان آپس میں لڑپڑے جب کہ ایک دوسرے کے خلاف نازیبا جملے بھی استعمال کئے، جس کے باعث اسپیکر سندھ اسمبلی کو اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔

پی ٹی آئی کے سعید آفریدی نے اپنی تقریر کے آغاز میں اسپیکر آغا سراج درانی سے کہا کہ اسمبلی میں اراکین اسمبلی خاص کر عورتوں کی تلاشی لیکر چھوڑا جانا چاہیے ان کے ان ریمارکس پر حکومتی بنچوں پر موجود خواتین نے احتجاج اور شور شرابہ کیا۔ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اس وقت شدت اختیار کرگئی سعید آفریدی نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں کہا کہ بلاول کہتی ہے کہ ہم وزیراعظم کو اسمبلی نہیں آنے دیں گے، ہم کہتے ہیں کہ آپ کے وزیراعلی کو اسمبلی میں نہیں آنےدیں گے۔

قابل اعتراض ریمارکس پر پیپلزپارٹی کے ارکان آپے سے باہر ہوگئے، ارکان نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور شدید نعرے بازی کی ، ہنگامہ آرائی کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف قابل اعتراض جملے بھی استعمال کئے گئے اور بعد میں ہاتھا پائی اور نازیبا جملوں تک جاپہنچے۔

پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی ممتاز جکھرانی کافی برہم نظر آئے جن کی پی ٹی آئی کے حلیم عادل شیخ کے ساتھ بات ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی، شدید ہنگامہ آرائی کے دوران اسپیکر آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی دوپہر تک ملتوی کردیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔