سانحہ کرائسٹ چرچ؛ شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

ویب ڈیسک  بدھ 24 اپريل 2019
مساجد حملوں کے متاثرین کو مستقل رہائش اور مستبقل قریب میں شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوٹو : فائل

مساجد حملوں کے متاثرین کو مستقل رہائش اور مستبقل قریب میں شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوٹو : فائل

کرائسسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے کرائسٹ چرچ مساجد کے شہداء کے لواحقین کے لیے مستقل رہائش اور  شہریت دینے کی پیشکش کی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ مساجد کے متاثرین کے لیے ایک نئی ویزہ پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت شہداء اور متاثرین کے اہل خانہ کو فوری طور پر عارضی ویزہ دیا جائے گا۔ مستقل رہائش کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مستقبل قریب میں شہریت دی جا سکے گی۔

اس ویزے کے لیے کرائسٹ چرچ میں حملے کا نشانہ بننے والی دونوں مساجد میں موجود افراد درخواست دے سکتے ہیں اور اس ویزے کے لیے ’اہل خانہ‘ کی اصطلاح کو بھی وسعت دیتے ہوئے متاثرین کے والدین کے علاوہ ساس سسر کو بھی شامل کیا گیا ہے جب کہ 25 سال سے کم عمر متاثرین کے لیے دادا دادی اور نانا نانی کو بھی ویزہ دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت سفید فام انتہا پسند شخص کی فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔ گرفتار 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔