نشوہ کیس؛ دارالصحت اسپتال بند کرنے کے حکم پر مختلف شعبہ جات سیل

ویب ڈیسک  بدھ 24 اپريل 2019
مریضوں کی موجودگی کے باعث فی الحال او پی ڈی اور پی آر ڈپارٹمنٹ سیل کیا گیا ہے، ڈاکٹرٹیپوسلطان۔ فوٹو: فائل

مریضوں کی موجودگی کے باعث فی الحال او پی ڈی اور پی آر ڈپارٹمنٹ سیل کیا گیا ہے، ڈاکٹرٹیپوسلطان۔ فوٹو: فائل

کراچی: نجی اسپتال دارالصحت کو مختلف شعبہ جات کو سیل کردیا گیا ہے جب کہ اسپتال میں موجود مریضوں کو 72 گھنٹے میں ڈسچارج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر سندھ  ہیلتھ کئیر کمیشن کی ٹیم نے دارلصحت اسپتال میں کارروائی کرتے ہوئے اسپتال کے مختلف شعبہ جات جہاں مریض نہیں تھے سیل کردئیے، اور جن وارڈز میں مریض موجود ہیں انہیں ڈسچارج کرنے کے لئے بہتر گھنٹے کا وقت دیا ہے۔

چیئرمین سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر ٹیپو سلطان کا کہنا ہے کہ  وزیراعلی سندھ  مراد علی شاہ کے احکامات ہیں کہ دارالصحت اسپتال کو سیل کردیا جائے، تاہم اسپتال میں مریضوں کی موجودگی کے باعث فی الحال او پی ڈی اور پی آر ڈیپارٹمنٹ سیل کیا گیا ہے، اور جن وارڈز میں مریض موجود ہیں انہیں ڈسچارج کرنے کے لئے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔

ڈاکٹرٹیپو سلطان کا کہنا تھا کہ آئی سی یو، سی سی یو اور وینٹی لیٹر میں زیرعلاج مریضوں کی نگہداشت جاری ہے اور حساس نوعیت کے زیر علاج مریضوں کا علاج انتظامیہ کو جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

اس سے قبل تھانہ شاہ فیصل کالونی کی ٹیم نے دارالصحت اسپتال میں چھاپہ مار کر 4 افراد کو حراست میں لے لیا تھا اور پوچھ گچھ کے لیئے تھانے منتقل کردیا تھا، جس پر دارالصحت اسپتال کے ملازمین نے تھانے کے باہر احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاجی ملازمین کا کہنا تھا کہ  نشوا کیس پر عملہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کررہا ہے، جس اہلکار سے غلطی ہوئی وہ پولیس کی حراست میں ہے، ایک شخص کے غلطی کی سزا دیگر اسٹاف کو کیوں دی جارہی ہے، اسی اسپتال سے 1200 خاندان پل رہے ہیں، یہ کہاں کا انصاف ہے ایک شخص کی غلطی کا بدلہ 1200 خاندانوں کی زندگیاں چھین کر لیا جائے۔

اسپتال کے باہر نشوہ کے قتل اور اسپتال کے خلاف بھی عوام کی جانب سے بھی مظاہرہ کیا گیا اور اسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی گئی، شہریوں نے اسپتال کو فوری بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا، جب کہ اسپتال ملازمین کی دارالصحت اسپتال کے حق میں نعرے بازی کی، اس دوران  اسپتال عملے اور شہریوں میں تلخ کلامی اور سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ مشتعل شہریوں نے اسپتال پر دھاوا بولنے کی بھی کوشش کی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرکے حالات پر قابو پایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔