- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
نواز شریف نے بیرون ملک علاج کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے بیرون ملک علاج کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے 15 صفحات پر مشتمل نظر ثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمٰی نے 26 مارچ کو 6 ہفتوں کے لیے مشروط ضمانت دی تھی، ضمانت طبی بنیادوں پر دی گئی، 26 مارچ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ نوازشریف 6 ہفتوں کے دوران ملک چھوڑ کر نہیں جاسکتے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نواز شریف کے پاکستان میں علاج کرانے کی پابندی پر نظر ثانی کی جائے، نواز شریف کا علاج اسی ڈاکٹر سے ممکن ہے جس نے برطانیہ میں ان کا علاج کیا تھا سپریم کورٹ نے لکھوائے گئے حکم نامے میں کہا ہے کہ نواز شریف ضمانت میں توسیع کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں تاہم تحریری حکم نامے میں ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کاحصہ شامل نہیں ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ نواز شریف کی مکمل صحتیابی 6 ہفتوں میں ناممکن ہے جب کہ پاکستان، برطانیہ، امریکا اور سوئٹزرلینڈ کے طبی ماہرین کے مطابق نواز شریف کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو دل اور گردوں کے امراض لاحق ہیں، اس کے علاوہ سابق وزیراعظم ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور گردوں کے تیسرے درجے کی بیماری میں مبتلا ہیں لہذا صرف پاکستان کے اندر نواز شریف کو علاج کے لیے پابند کرنے کے 26 مارچ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔