نشوہ ہلاکت کیس؛ 5 مفرور ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم

کورٹ رپورٹر  جمعرات 25 اپريل 2019
عدالت نے تفتیشی افسر کو دارالصحت اسپتال کے عملہ کی کوالیفیکشن پتا لگانے کا حکم بھی دیا (فوٹو: فائل)

عدالت نے تفتیشی افسر کو دارالصحت اسپتال کے عملہ کی کوالیفیکشن پتا لگانے کا حکم بھی دیا (فوٹو: فائل)

 کراچی: مقامی عدالت نے نشوہ ہلاکت کیس میں ڈاکٹر عطیہ سمیت مفرور 5 ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے گرفتار 3 ملزمان کے ریمانڈ میں 28 اپریل تک توسیع کردی جبکہ گرفتار ملزمہ ثوبیہ کو جیل بھیج دیا۔

کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو نشوہ کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے گرفتار ملزمان نرسنگ منيجر عاطف، ڈيوٹی ايڈمن آفیسر احمد شہزاد، ملزم معيز (وارڈ بوائے) کو اور جیل حکام نے ثوبیہ کو عدالت میں پیش کیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے 3 ملزموں کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ 5 مفرور ملزموں کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ملزمان کی لوکیشن کا علم نہیں ہو رہا، لوکیٹرز سے لوکیشن کا پتا لگانے کی کوشش کررہے ہیں، مدعی کے وکیل نے موقف دیا کہ مقدمے میں دفعہ 302 کی دفعہ کا اضافہ کیا جائے، 7 روز تک اپنی کسٹڈی میں رکھا گیا ان کا ارادہ نشوہ کو مارنا تھا، اینٹی پوٹاشیم کلورائیڈ کا انجکشن لگانا تھا جو کہ نہ لگایا جاسکا۔

یہ پڑھیں: نشوہ کیس میں خاتون سمیت 3 ملزمان گرفتار، اسپتال ایگزیکٹو ڈائریکٹر مستعفی 

ملزم کے وکیل نے موقف دیا کہ یہ قتل کا کیس نہیں یہ کیس ہائی پروفائل بنایا جا رہا ہے۔ سرکاری وکیل نے تفتیشی افسر کی پراگرس پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ڈاکٹر عطیہ سمیت دیگر مقدمہ کے اہم ملزم اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے، ابھی تک تفتیشی افسر کیس کی پراگریس رپورٹ بھی پیش نہ کرسکے جو 4 ملزم اب تک گرفتار ہیں یہ لوئر اسٹاف ہے۔

عدالت نے نشوہ کو لگائے گئے انجکشن کی پرچی طلب کرلی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو دارالصحت اسپتال کے عملہ کی کوالیفیکشن کا بھی پتا لگانے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس بات کا علم لگایا جائے کہ اسپتال میں بچوں کا آئی سی یو ہے یا نہیں؟

یہ بھی پڑھیں: نشوا ہار گئی اور ظلم جیت گیا، والد قیصر علی 

مدعی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ 7 روز تک نشوہ کو اسپتال میں اس لیے رکھا کہ اس کی ہلاکت اسی اسپتال میں ہو اور معاملہ یہیں ختم ہو جائے، وکیل نے ایک مرتبہ پھر مقدمہ میں قتل کی دفعہ کا بھی اضافہ کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ یہ قتل خطا نہیں بلکہ جان بوجھ کر مارا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ننھی نشوہ آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک، جنازے میں پورا علاقہ امڈ آیا 

عدالت نے وکلا کا موقف سننے کے بعد گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 28 اپریل تک توسیع کردی۔ ملزمان میں نرسنگ منيجر عاطف، ڈيوٹی ايڈمن افسر احمد شہزاد اور وارڈ بوائے معيز شامل ہیں جبکہ عدالت نے ثوبیہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر پراگریس رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ڈاکٹر عطیہ کو بھی گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ میں غفلت و لاپرواہی کی دفعہ 322 کا بھی اضافہ کردیا۔ عدالت نے مقدمہ میں مفرور پانچ ملزموں کو بھی گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔