پاکستانی خاتون 11 سال سے امریکی خلائی ادارے ناسا سے منسلک

امبر لیاقت  جمعـء 26 اپريل 2019
یونیورسٹی آف سینٹرل فلوریڈا سے گریجویشن کے بعد 2008 میں ناسا میں کام کرنا شروع کیا، حبا۔ فوٹو: فائل

یونیورسٹی آف سینٹرل فلوریڈا سے گریجویشن کے بعد 2008 میں ناسا میں کام کرنا شروع کیا، حبا۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  حبا رحمانی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنھیں امریکی خلائی ادارے ناسا میں بطور ایویانکس انجینئر کام کرنے کا اعزازحاصل ہے۔

ملک کا نام روشن کرنے والی ہونہار بیٹی نے پاکستانی نوجوانوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ ہمیشہ بڑے خواب دیکھیں اور کبھی ہار نہ مانیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والی حبا رحمانی امریکی خلائی ادارے ناسا میں بطور ایویانکس اینڈ فلائٹ کنٹرول انجنیئر کی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

حبا صرف ایک ماہ کی تھیں جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ کویت چلی گئیں۔ 1990میں عراق ،کویت جنگ کے دوران خاندان کوہجرت کرکے عراق اور اردن کی سرحد پر مہاجر کیمپ پر پناہ لینا پڑی۔ یونیورسٹی آف سنٹرل فلوریڈا سے گریجویشن کے بعد 2008 میں حبا نے ناسا میں بطور ایویانکس اینڈ فلائٹ کنٹرول انجنیئرکام کرنا شروع کیا۔ حبا ناسا کے نان سروس پروگرام کے لیے بھی اپنی خدمات پیش کرتی ہیں۔

حبا نے بتایا کہ خاندان خاص طور پراپنی والدہ کے تعاون اور حوصلہ افزائی کی وجہ سے وہ ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ حبا کے مطابق انہیں پاکستان آنا بہت پسند ہے۔پاکستانیوں کی مہمان نوازی کا کوئی مقابلہ نہیں۔ان کی خواہش ہے کہ پاکستانی طالب علم خصوصاً طالبات ان کی طرح اپنے خوابوں کو سچا کر دکھائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔