- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
پاکستانی خاتون 11 سال سے امریکی خلائی ادارے ناسا سے منسلک
لاہور: حبا رحمانی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنھیں امریکی خلائی ادارے ناسا میں بطور ایویانکس انجینئر کام کرنے کا اعزازحاصل ہے۔
ملک کا نام روشن کرنے والی ہونہار بیٹی نے پاکستانی نوجوانوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ ہمیشہ بڑے خواب دیکھیں اور کبھی ہار نہ مانیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والی حبا رحمانی امریکی خلائی ادارے ناسا میں بطور ایویانکس اینڈ فلائٹ کنٹرول انجنیئر کی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔
حبا صرف ایک ماہ کی تھیں جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ کویت چلی گئیں۔ 1990میں عراق ،کویت جنگ کے دوران خاندان کوہجرت کرکے عراق اور اردن کی سرحد پر مہاجر کیمپ پر پناہ لینا پڑی۔ یونیورسٹی آف سنٹرل فلوریڈا سے گریجویشن کے بعد 2008 میں حبا نے ناسا میں بطور ایویانکس اینڈ فلائٹ کنٹرول انجنیئرکام کرنا شروع کیا۔ حبا ناسا کے نان سروس پروگرام کے لیے بھی اپنی خدمات پیش کرتی ہیں۔
حبا نے بتایا کہ خاندان خاص طور پراپنی والدہ کے تعاون اور حوصلہ افزائی کی وجہ سے وہ ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ حبا کے مطابق انہیں پاکستان آنا بہت پسند ہے۔پاکستانیوں کی مہمان نوازی کا کوئی مقابلہ نہیں۔ان کی خواہش ہے کہ پاکستانی طالب علم خصوصاً طالبات ان کی طرح اپنے خوابوں کو سچا کر دکھائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔