دارالصحت سیل ہونے پر پرائیویٹ ہاسپٹل ایسوسی ایشن کے صدر مستعفی

ویب ڈیسک  جمعـء 26 اپريل 2019
ہمیں ادارے بند نہیں کرنے انہیں ٹھیک کرنا ہے، ڈاکٹر جنید علی شاہ۔ فوٹو:فائل

ہمیں ادارے بند نہیں کرنے انہیں ٹھیک کرنا ہے، ڈاکٹر جنید علی شاہ۔ فوٹو:فائل

کراچی: پرائیویٹ ہاسپیٹل اینڈ کلینک ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جنید علی شاہ نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی کے نجی اسپتال دارالصحت کے بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے پرائیویٹ ہاسپیٹل اینڈ کلینک ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جنید علی شاہ  اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے اور کہا کہ نشوہ کے افسوسناک واقعے پر شرمندہ ہوں، مزید اس عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتا، اسی طرح سندھ حکومت میں بھی بہت سے عہدیدار ہیں جن کی ذمے داری تھی انہیں بھی قدم اٹھانا چاہیے، احتساب ہونا چاہیے جس کی شروعات دو تین استعفوں سے ہونی چاہیے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: دارالصحت کو سیل کرنا دہشت گردی قرار

ڈاکٹر جنید علی شاہ کا کہنا تھا کہ نشوہ کے اہلخانہ سے ہمدردی ہے واقعہ افسوسناک ہے لیکن یہ کلینیکل غفلت کا کیس تھا جسے قتل کہنا ٹھیک نہیں، اداروں کو بند کردینا مسئلے کا حل نہیں ہے،  واقعے کے زمے دار افراد کو سزا ملنی چاہیے، ہمیں ادارے بند نہیں کرنے انہیں ٹھیک کرنا ہے۔  2014 میں ایک نرس نے جناح اسپتال سے چھلانگ لگا دی تھی کیا اسے سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن نے سیل کردیا ؟ کورنگی اسپتال میں ایک لڑکی دانت کے درد میں گئی پھر اس کا قتل کردیا گیا کیا اسے سیل کیا گیا؟ سندھ پولیس سے فائرنگ میں بچی ہلاکت ہوئی کیا پولیس محکمہ بند کردیں؟ ۔ سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن پورے سندھ کے لئے بنا ہے صرف کراچی کے لئے نہیں، انہیں چاہیے سندھ کے دیگر ضلعوں میں بھی بے شمار مسائل ہیں انہیں حل کرنے کی کوشش کریں۔

ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا کہ  پرائیویٹ ہاسپٹل اینڈ کلینک ایسوسی ایشن بغیر لائسنس والے اسپتال کو رکنیت نہیں دیتے، چند دن پہلے ہی دارلصحت اسپتال رکن بنا ہے، اگر غیر تربیت یافتہ عملے سے غلطی ہوئی ہے تو اسپتال انتظامیہ کو سزا دی جائے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، پاکستان پہلے ہی احتساب کا شکار ہے، اگر یہی سسٹم چلتا رہا تو اس طرح کی غلطیاں ہوتی رہیں گی، گورننس کو بھرپور انداز میں متعارف کروایا جائے، سب کو برابری کی سطح پر قانون کے دائرے میں لایا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔