- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
ترکی میں بغاوت کے شبہے میں 115 حاضر سروس فوجی گرفتار
انقرہ: ترکی میں 115 حاضر فوجی افسران اور اہل کاروں کو بغاوت کے شبہے میں گرفتار کرلیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی سیکیورٹی فورسز نے جمہوری حکومت کے خلاف سازشیں کرنے اور جلا وطن اپوزیشن رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے رکھنے پر 115 فوجیوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والے تمام فوجی افسران و اہلکار حاضر سروس ملازمین ہیں۔
استنبول کے دفتر استغاثہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک فوج کے مختلف شعبوں کے 210 اہلکاروں کے خفیہ آئمین کے توسط سے جلا وطن رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے کی انٹیلی جنس اطلاعات ہیں جس کی روشنی میں تازہ کارروائی کی گئی۔
واضح رہے کہ 2016ء میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک 3 کرنل، 8 میجرز اور درجنوں لیفٹیننٹ سمیت سیکڑوں فوجی اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے علاوہ ازیں مخالف جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنان اور عیسائی مشینری سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ امریکی پادری کی گرفتاری و رہائی پر امریکا اور عراق کے درمیان تناؤ بھی پیدا ہوگیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔