ترکی میں بغاوت کے شبہے میں 115 حاضر سروس فوجی گرفتار

ویب ڈیسک  جمعـء 26 اپريل 2019
جلاوطن لیڈر فتح اللہ گولن سے روابط رکھنے اور سازش کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔ فوٹو : فائل

جلاوطن لیڈر فتح اللہ گولن سے روابط رکھنے اور سازش کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔ فوٹو : فائل

 انقرہ: ترکی میں 115 حاضر فوجی افسران اور اہل کاروں کو بغاوت کے شبہے میں گرفتار کرلیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی سیکیورٹی فورسز نے جمہوری حکومت کے خلاف سازشیں کرنے اور جلا وطن اپوزیشن رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے رکھنے پر 115 فوجیوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والے تمام فوجی افسران و اہلکار حاضر سروس ملازمین ہیں۔

استنبول کے دفتر استغاثہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک فوج کے مختلف شعبوں کے 210 اہلکاروں کے خفیہ آئمین کے توسط سے جلا وطن رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے کی انٹیلی جنس اطلاعات ہیں جس کی روشنی میں تازہ کارروائی کی گئی۔

واضح رہے کہ 2016ء میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک 3 کرنل، 8 میجرز اور درجنوں لیفٹیننٹ سمیت سیکڑوں فوجی اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے علاوہ ازیں مخالف جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنان اور عیسائی مشینری سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ امریکی پادری کی گرفتاری و رہائی پر امریکا اور عراق کے درمیان تناؤ بھی پیدا ہوگیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔