مہنگائی کے پیش نظر مزدور کی تنخواہ 30 اور پنشن 15 ہزار کی جائے، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک / احسن کامرے  بدھ 1 مئ 2019
سوشل سیکیورٹی کا نظام مضبوط کیا جائے ،عبدالقادر شاہین،مزدور خواتین کو مردوں کے برابر سہولتیں دی جائیں، آئمہ محمود۔ فوٹو: فائل

سوشل سیکیورٹی کا نظام مضبوط کیا جائے ،عبدالقادر شاہین،مزدور خواتین کو مردوں کے برابر سہولتیں دی جائیں، آئمہ محمود۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  مہنگائی کی وجہ سے محنت کش طبقہ مشکلات کا شکار ہے لہٰذا اس عالمی دن کے موقع پر مزدور کی کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے جبکہ پنشن 15 ہزار روپے کی جائے۔

ملک میں 72 سے زائد لیبر قوانین موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے مزدور استحصال کا شکار ہیں، غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والوں پر لیبر قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا،انھیں سوشل سیکیورٹی و تنظیم سازی کا حق دینا چاہیے۔

مزدور خواتین دہرے استحصال کا شکار ہیں، ان کی حالت بہتر کرنے کیلیے انھیںسرکاری اداروں و ٹریڈ یونینز کی فیصلہ سازی میں شامل کرنا ہوگا، اس عالمی دن کے موقع پر تمام مزدور تنظیموں کو متحد ہوکر اپنے حقوق کیلیے جدوجہد کرنا ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار مزدور رہنماؤں نے ’’مزدوروں کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ آل پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری خورشید احمد نے کہاکہ تنظیم سازی سے مزدور اپنا تحفظ کرسکتے ہیں مگر بدقسمی سے پاکستان کے بے شمار سرکاری اداروں میں ٹریڈ یونینز پر پابندی ہے جبکہ نجی اداروں میں بھی اس کی اجازت نہیں ،مزدور کی کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے اور پنشن 15 ہزار روپے مقرر کی جائے۔

نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں سب سے پہلے مزدوروں کے ان کے اس فنڈ سے گھر بنائے جائیں۔ آل پاکستان پیپلز لیبر بیورو کے چیئرمین عبدالقادر شاہین نے کہا کہ مہنگائی کے باعث مزدور کی کمر ٹوٹ گئی ہے، سوشل سیکیورٹی کا نظام مضبوط کیا جائے۔

مسلم لیگ (ن) لیبر ونگ پنجاب کے صدر سید مشتاق حسین شاہ نے کہا کہ ملکی تاریخ میں مزدوروں کی ویلفیئر و ترقی کے حوالے سے جتنا کام میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے کیا، مزدوروں کے لیے اسمبلیوں میں کوٹہ مختص کیا جائے۔

آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن کی مرکزی جنرل سیکریٹری آئمہ محمود نے کہا کہ مزدور خواتین اپنے حقوق سے محروم ہیں، انھیں مردوں کے برابر معاوضہ اور سہولیات دی جائیں، خواتین کو فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ بنایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔