زرافہ کو معدومی کا شکار جانور قرار دینے پر غور

ویب ڈیسک  اتوار 5 مئ 2019
محض چند برسوں میں زرافہ کی تعداد میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ فوٹو : فائل

محض چند برسوں میں زرافہ کی تعداد میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی ادارے وائلڈ لائف سمیت عالمی ادارے زرافہ کو معدومی کے شکار جانوروں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں زرافہ کی بڑھتی نسل کشی کے پیش نظراسے  معدوم ہوتی نسل کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے اور عین ممکن ہے کہ جلد زرافہ کو اس فہرست میں شامل کرلیا جائے۔

افریقا میں پائے جانے والے لمبی گردن کے حامل معصوم اور بے ضرر جانور زرافہ کے کھال اور گوشت کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے بیدردی سے شکار کیا جا رہا ہے جس کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدامات میں بھی کافی جھول ہیں۔

امریکا فوری طور اپنے ملک میں زرافہ کی درآمد پر پابندی عائد کرنے بھی غور کر رہا ہے، امریکی ادارے فش اینڈ وائلڈ لائف سروس کا زرافہ کو معدوم جانور کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ اب آخری مرحلے میں ہے۔

چند برسوں سے زرافہ کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے اور 1980 سے اب تک 40 فیصد کمی واقع ہوئی، فطرت کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے آئی یو سی این پہلے ہی زرافہ کو معدومی کے شکار جانوروں کی فہرست میں شامل کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ زرافہ زمین پر رہنے والے جانوروں میں سے سب سے لمبے جانور ہیں۔ نر زرافہ کی لمبائی پانچ میٹر جب کہ مادہ اس سے تھوڑی چھوٹی ہوتی ہیں۔ زرافے کا وزن ایک ہزار اور ان کی مدت حیات 20 سے 30 سال تک ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں اب یہ جانور محض 90 ہزار کے لگ بھگ رہ گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔