- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
روزانہ نئی یادداشت کے ساتھ بیدار ہونے والی خاتون
نارتھ کیرولائنا: امریکہ میں ایک خاتون ایسی ہیں جو کم مدت کی یادداشت کی شکار ہیں اور رات کو سوتے ہی ان کی دن بھر کی یادداشت محو ہوجاتی ہے۔ اگلے دن وہ بیدار ہوکر یہ سمجھتی ہیں کہ آج بھی اکتوبر 2017 ہے۔
نارتھ کیرولائنا، امریکہ کی کیٹلِن لِٹل ڈیڑھ سال قبل کھیل کے دوران سر پر چوٹ لگنے کے بعد ایک نادر کیفیت میں گرفتار ہیں جس کے بعد وہ ایک روز کی یادداشت کی کیفیت میں شکار ہیں۔
اگرچہ ماضی پر اس کیفیت پر بہت کچھ لکھا اور پڑھا گیا ہے لیکن پہلے اسے ’گولڈبرگ سنڈروم‘ نامی ایک فرضی بیمار کا نام دیا گیا۔ اس کے بعد ڈاکٹروں نے طبی طور پر اسے ’اینٹروگریڈ ایمنیسیا‘ کا نام دیا ہے۔
کوئی 17 ماہ پہلے 12 اکتوبر 2017 کو اپنے کالج میں کھیل کے دوران کیٹلن کا سر ایک اور ساتھی لڑکی کے سر سے ٹکرایا تھا جس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئی تھیں۔ دماغی معالجین نے چوٹ کو شدید قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بتدریج نارمل ہوجائیں گی مگر ایسا نہ ہوا اور اب یہ حال ہے کہ صبح اس کے والدین اسے جگا کر کہتے ہیں کہ دو سال قبل اسے حادثہ پیش آیا تھا اوراب یہ حال ہے کہ وہ روزانہ نئی یادداشت کو اپنے ذہن میں بٹھاتی ہیں لیکن رات کو سوتے ہوئے وہ بھی محو ہوجاتی ہیں۔
کیٹلن کے والد نے بتایا کہ مجھے روزانہ یہ خوف رہتا ہے کہ وہ میری بات کو جھوٹ قرار نہ دیدے۔ لیکن یہ میرا کام ہے کہ روزانہ صبح اسے حقیقت سے آگاہ رکھوں۔
جب کیٹلن اپنے والد سے یہ پوچھتی ہیں کہ ایسا کیوں ہوا تو وہ اس کے بستر کے پاس رکھا جرنل دکھاتے ہیں جس پر واقعے کی تمام تفصیل تحریر کی گئی ہے اور اسے پڑھنے میں صرف 15 سے 20 منٹ لگتے ہیں۔ اس کی خصوصی استانی کا بیان ہے کہ وہ ہرصبح کیٹلن سے اس طرح ملتی ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہیں۔
کیٹلن کے والد اسے کئی ڈاکٹروں کے پاس لے کر گئے ہیں لیکن کوئی افاقہ نہیں ہوا ہے ۔ فی الحال اس کے علاج پر روزانہ 1000 ڈالر خرچ ہورہے ہیں جس کے اخراجات والدین کے بس سے باہر ہیں اور اب انہوں نے گو فنڈ می کے ذریعے انٹرنیٹ سے چندہ لینا شروع کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔