- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
موریشیئس سے کینسر کے خلاف پودے اور نباتات دریافت
ماسکو: چھوٹے سےجزیرے پر مشتمل ملک موریشیئس رنگا رنگ جنگلی حیات، قیمتی پودوں اور جڑی بوٹیوں پر مشمتل ہے۔ اب ایک بین الاقوامی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ یہاں کئی پودے کینسر کے علاج کی امید بن سکتے ہیں۔
برطانیہ، موریشیئس اور روسی ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم اب اس ملک میں علاج کے لیے روایتی جڑی بوٹیوں اور پودوں پر تحقیق کررہے ہیں۔
موریشیئس بحرِ ہند میں موجود جزائر پر مشتمل ایک ملک ہے جہاں بعض پودے خطہ زمین پر کہیں اور نہیں پائے جاتے ۔ بین الاقوامی ماہرین کے مطابق بعض پودے غذائی نالی (ایسوفیگس) کے سرطان کا علاج فراہم کرسکتے ہیں جو امریکا میں کینسر کی عام اقسام میں شامل ہے۔
موریشیئس کے تین پودے یا جڑی بوٹیوں میں ایسالائفا انٹیگریفولیا، یوجینیا ٹینی فولیا، اور لیبروڈونیسیا گلوکا صرف اسی ملک میں پائے جاتےہیں۔ ان پودوں میں سرطانی رسولی (ٹیومر) ختم کرنے کی صلاحیت دیکھی گئی ہے۔
ماہرین نے دیکھا کہ پودے سے لیے گئے بعض مرکبات کینسر پاتھ ویز کی راہ میں ’فائو اے ایم پی سے سرگرم کائنیز (اے ایم پی کے ) ذریعے سرطان کا پھیلاؤ روکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ کینسر روکنے کا سب سے مؤثر طریقہ بھی ہے جس میں سالماتی (مالیکیولر) سطح پر کینسر کو روکا جاتا ہے۔
تحقیقی ٹیم میں شامل ماہر ڈاکٹر الیگزینڈر کیگنسکی کہتے ہیں کہ ’ موریشیئس عالمی حیاتیاتی تنوع کا خزانہ ہے۔ یہاں ایک تہائی پودے علاج میں برسوں سے استعمال ہورہے ہیں لیکن اب تک ان پر سائنسی تحقیق نہیں کی گئہی ہے۔ یہ وجہ ہے کہ اب بین الاقوامی سطح پراس کام کا آغاز کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک پورے علاقے کے صرف 15 فیصد پودوں اور جڑی بوٹیوں کو ہی دیکھا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت موریشیئس کے تمام پودوں اور جڑی بوٹیوں کا جائزہ لے کر اس پر تحقیق کی جائے گی اور ایک وسیع ڈیٹا بیس بھی بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔