- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
سن بلاک اورسن اسکرین کے اجزا جلد کے ذریعے خون میں داخل ہورہے ہیں
آسٹریلیا: سن اسکرین اور سن بلاک میں پائے جانے والے چار مختلف کیمیکل انسانی خون میں پائے گئے ہیں اور اس کے بعد ماہرین نے اس پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
اسی بنا پر سرطان اور دیگر امراض کے ماہرین نے زور دیا ہے کہ اب تک ان کیمیکل کے انسانوں پر اثرات واضح نہیں لیکن اس مقام پر لوگوں کو سن بلاک اور دھوپ روکنے والی دیگر کریموں کا استعمال ترک نہیں کرنا چاہیے کیونکہ سورج کی مضر شعاعوں سے بچنا بہت ضروری ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی سمیت (ٹاکسی سِٹی) پر مزید زور دیا ہے۔
اس مطالعے میں 24 افراد کو چار گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ہر گروہ کو چار عدد مشہور سن اسکرین فارمولہ استعمال کرائے گئے جن میں ایک مشہورلوشن، ایک کریم اور دو مختلف اسپرے دئیے گئے۔ ہر گروپ نے چار روز تک، دن میں چار مرتبہ جسم کے 75 فیصد حصے پر سن اسکرین لگائے۔
اس کےبعد تمام شرکا کے خون کے ٹیسٹ کرائے گئے۔ ماہرین نے سن اسکرین میں موجود چار اہم اجزا ایووبینزون، آکسی بینزون، اوکٹو کرائلین، اور ایکیمسیول کے لیے خون کے ٹیسٹ وضع کیے۔ صرف ایک دن کے استعمال کے بعد ہی تمام شرکا کے خون میں چاروں اجزا پائے گئے جن کی اوسط مقدار0.5 نینوگرام فی ملی میٹر تھی۔
تاہم خون میں ان اجزا کی اتنی کم مقدار کسی مقررہ حد یا اس سے وابستہ خطرے کو ظاہر نہیں کرتی۔ اگر اس پیمانے سے بہت زیادہ مقدار ہو تب ہی ماہرین کے لیے کسی پریشانی کی وجہ بن سکتی ہے۔ ماہرین کا اصرار ہے کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ سن اسکرین غیرمحفوظ ہیں۔
اس مطالعے پر تنقید کرتے ہوئے کینسر کونسل آسٹریلیا کے سائنسداں ٹیری سلے ون کہتے ہیں کہ مطالعے میں شریک تمام شرکا نے لوشن، کریم اور سن اسکرین کی بہت زیادہ مقدار استعمال کی تھی۔ ورنہ عام طور پراس کی ایک چوتھائی مقدار استعمال کی جاتی ہے۔
ایک اور ماہر نے کہا ہے کہ اگر اس خبر کے بعد لوگ سن اسکرین اور لوشن سے بیزار ہوجائیں تو یہ بہت برا ہوگا کیونکہ سن بلاک بھی بہت سے بیماریوں کو روکتےہیں جن میں خود جلد کا سرطان بھی شامل ہے۔ سورج کی روشنی میں موجود مضر بالائےبنفشی (الٹروائلٹ) شعاعیں جلد کے سرطان کی وجہ بنتی ہے اور سن بلاک انہیں روکنے میں مدد دیتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔