- ٹرین سےگرخاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
بلوچستان کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں خواتین کے لئے خصوصی بسیں چلانے پرغور
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں خواتین کے لئے خصوصی گلابی بس سروس چلانے پر غور کیا جارہا ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے ترقی نسواں نے بلوچستان کے 7 اضلاع میں خواتین کے دستکاری سینٹرز، فنی تعلیمی مراکز کے قیام، ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں گلابی بس سروس اور محکمہ ترقی نسواں کا نام تبدیل کرکے خواتین کو با اختیار بنانے کا محکمہ رکھنے کی سفارشات پر مبنی رپورٹ مرتب کرلی۔
مجلس عمومی برائے ترقی نسواں نے اپنی رپورٹ میں حکومت سے سفارش کی ہے کہ بلوچستان کے ضلع تربت، پنجگور ،آواران، خاران، لسبیلہ، پشین اور ضلع ژوب میں خواتین کے دستکاری سینٹر اور فنی تعلیمی مرکز کے قیام کے لیے231 ملین روپے کی گرانٹ مہیا کی جائے۔
مجلس عمومی نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ کوئٹہ سمیت ڈویژن، ہیڈ کورٹرز میں خواتین کیلئے گلابی بس سروس شروع کرکے تمام قومی شاہراہوں پر خواتین کے لیے الگ واش رومز کا بندوبست کیا جائے اور محکمہ ترقی نسواں کی بجائے محکمہ کا نام خواتین کو بااختیار بنانے کا محکمہ ( Women Empowerment Department) کے نام سے تبدیل کیا جائے۔
مجلس عمومی برائے ترقی نسواں کی سفارشات کو بلوچستان اسمبلی کے گزشتہ سیشن میں پیش کیا جانا تھا تاہم مقرر وقت ختم ہونے پر رپورٹ پیش نہیں کی جاسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔