لال بیگ کے ساتھ سیلفیوں کا نیا رحجان

ویب ڈیسک  اتوار 12 مئ 2019
میانمار سے شروع ہونے والا لال بیگ سیلفی چیلنج اب جنوب مشرقی ایشیا تک پھیل چکا ہے۔ فوٹو: فیس بک

میانمار سے شروع ہونے والا لال بیگ سیلفی چیلنج اب جنوب مشرقی ایشیا تک پھیل چکا ہے۔ فوٹو: فیس بک

میانمار: حالیہ برسوں میں سوشل میڈیا پر ہم نے کئی احمقانہ اور عجیب و غریب سیلفی چیلنج دیکھے ہیں جن میں کاکروچ سیلفی ایک نیا رحجان ہے جو تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے۔

لال بیگ چیلنج کے تحت چہرے پر زندہ کاکروچ رکھ کر اس کی سیلفی لے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جارہی ہے۔ اگرچہ اس کے ابتدا کی حتمی تاریخ تو اب تک کسی کو نہیں معلوم لیکن گزشتہ مہینے سے یہ چیلنج مشہور ہوا ہے۔ غالباً سب سے پہلے میانمار کے ایک نوجوان ایلکس اونگ نے اسے شروع کیا۔

ایلکس نے سب سے پہلے ایک زندہ لال بیگ کو اپنے چہرے پر رکھا اور اس کی سیلفی لے کر اسے فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ کردیا۔ اس نے اپنی تصویر پوسٹ کرکے لکھا کہ ’ یہ نیا چیلنج ہے اور کیا آپ ایسا کرسکتے ہیں؟

اس کے بعد تصویر فوری طور پر وائرل ہوگئی اور چند گھنٹوں پر اس پر 5600 ری ایکشن آئے اور 18000 افراد نے اسے شیئر کیا۔ یہاں تک کہ یہ شیئر ہوتے ہوتے فلپائن، انڈونیشیا اور دیگر ممالک تک یہ پوسٹ گئی۔ اس کے بعد کئی لوگوں نے لال بیگ کو چہرے پر بٹھا کر سیلفیاں بنوائیں اور ایک نئے سیلفی چیلنج کا رحجان بن گیا۔

طبی ماہرین نے زور دے کر کہا ہے کہ لال بیگ گندے حشرات میں شامل ہیں اور کئی طرح کی الرجیوں اور دمے کی وجہ بنتے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ لوگ اس چیلنج سے دور رہیں اور خود کو بیماری سےبچائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔