- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
خیبرپختونخوا میں رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد حصہ بھی خرچ نہ ہو سکا
پشاور: خیبر پختونخوا میں رواں مالی کے 10 ماہ کے دوران 188 ارب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 39 فیصد حصہ خرچ ہوپایا۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق مالی سال 19-2018 کے 10 ماہ جولائی تا اپریل 2019)کے دوران صوبائی حکومت نے 188 ارب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 105 ارب 19 کروڑ کے فنڈز جاری کیے جن میں سے 73 ارب 34 کروڑ کے فنڈز استعمال کیے جاسکے ہیں۔
ایکسپریس کو حاصل تفصیلات کے مطابق مختلف شعبہ جات میں جو اخراجات کیے گئے ہیں ان میں زراعت ایک ارب 52 کروڑ، مذہبی واقلیتی امور13 کروڑ16 لاکھ، بورڈ آف ریونیو 16 کروڑ 94 لاکھ،عمارات 39 کروڑ92 لاکھ ، ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام 15 ارب53 کروڑ، نکاسی و فراہمی آب 2 ارب45 کروڑ، ابتدائی وثانوی تعلیم 7 ارب84 کروڑ، انرجی اینڈ پاور7 کروڑ75 لاکھ ، ماحولیات 37 لاکھ ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 2 کروڑ48 لاکھ ،خزانہ 23 کروڑ94 لاکھ،خوراک 17 کروڑ47 لاکھ ،جنگلات ایک ارب99 کروڑ،صحت 5 ارب،اعلیٰ تعلیم 4 ارب41 کروڑ،داخلہ 85 کروڑ96 لاکھ ،ہاﺅسنگ 19 کروڑ72 لاکھ ،صنعت 83 کروڑ،اطلاعات ایک کروڑ26 لاکھ ،لیبر 46 لاکھ ،قانون وانصاف 79 کروڑ49 لاکھ ،بلدیات ایک ارب81 کروڑ،معدنیات 10 کروڑ30 لاکھ ،ملٹی سیکٹر ڈیویلپمنٹ 2 ارب27 کروڑ،علاقائی ترقی کے لیے کسی قسم کے فنڈز تو مختص نہیں کیے گئے تاہم 2 کروڑاس مد میں جاری کیے گئے البتہ اخراجات نہیں ہوسکے۔
10 ماہ کے دوران ریلیف و بحالی 63 کروڑ 34 لاکھ ،سڑکوں کے شعبہ میں 9 ارب 74 کروڑ، سماجی بہبود 12 کروڑ 39 لاکھ ، خصوصی پروگرام 81 کروڑ29 لاکھ ،کھیل وسیاحت ایک ارب17 کروڑ،سائنس اینڈٹیکنالوجی وانفارمیشن ٹیکنالوجی 7 کروڑ37 لاکھ ،ٹرانسپورٹ 4 ارب77 کروڑ، شہری ترقی ایک ارب79 کروڑ اور شعبہ آب میں 7 ارب 26 کروڑ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔