کمسن طالبعلم نے دانتوں کی صفائی کی نگرانی کا آلہ ایجاد کرلیا

کاشف حسین  پير 13 مئ 2019
یاسر نے سلوشن کو’’ کیویٹی کرش‘‘ کا نام دیا ہے،آئیڈ یے کوامریکی ادارے نے مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں فاتح قراردے دیا

یاسر نے سلوشن کو’’ کیویٹی کرش‘‘ کا نام دیا ہے،آئیڈ یے کوامریکی ادارے نے مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں فاتح قراردے دیا

کراچی: بچوں میں دانتوں کے امراض دنیا بھر کی طرح پاکستان کے والدین کے لیے بھی ایک بڑا مسئلہ ہیں اور زیادہ تر بچے دانت برش کرنے سے کتراتے ہیں اور والدین کی تاکید کے باوجود اچھی طرح دانت برش نہیں کرتے جس کی وجہ سے دانتوں میں خلا اور کیڑا لگنے کی شکایات عام ہورہی ہیں، بچے دانت کے درد میں مبتلا ہوں تو ان کی عمومی صحت اور تعلیم بھی متاثر ہوتی ہے۔

کراچی کے 10سال کی عمر کے ایک ذہین اور باصلاحیت بچے یاسر سلمان نے والدین کے لیے دانت برش کرنے کی نگرانی کو آسان بنادیا ہے ا ب والدین اپنے کمپیوٹر یا موبائل فون کے ذریعے جان سکیں گے کہ واش روم میں موجود بچے نے کتنی دیر تک برش کیا اور ٹوتھ پیسٹ بھی استعمال کیا یا نہیں، یاسر نے اپنے والدین کی مدد سے روایتی ٹوتھ برش اور ٹوتھ پیسٹ کو ایک بلیوٹوتھ سے کنیکٹ ہونے والے اسٹینڈ کی مدد سے ایک ایپلی کیشن سے جوڑ دیا ہے جس کی مدد سے والدین بچوں کے دانت صا ف کرنے کے دورانیے کی نگرانی کرسکیں گے۔

یہ ایپلی کیشن والدین کو آگاہ کرے گی کہ بچے نے اسٹینڈ سے برش اور ٹوتھ پییسٹ اٹھایا اور کتنی دیر تک برش کیا، یاسر اور ان کی فیملی نے اس سلوشن کو “CAVITY CRUSHER”کا نام دیا ہے، یاسر کے پیش کردہ اس آئیڈیے کو عالمی سطح پر بچوں اور فیملیز میں سائنسی تحقیق کے ذریعے تخلیقی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے سرگرم امریکی ادارے Curiosity Machine نے فیملیز کی جانب سے پیش کیے جانے والے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) پر مشتمل تخلیقی آئیڈیاز کے عالمی مقابلے میں فاتح قرار دیا ہے۔

مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں یاسر نے ملک کا نام روشن کیا

آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مشتمل تخلیقی آئیڈیاز کے عالمی مقابلے میں دنیا کے 13ممالک سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی 208 منفرد اور اچھوتے آئیڈیاز پیش کیے گئے ، یاسر کا پیش کردہ آئیڈیا 11سال سے کم عمر کے جونیئر ڈویژن کے تین فیملی آئیڈیاز میں سے ایک ہے اس مقابلے کے لیے 13سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں پر مشتمل سینئر ڈویژن کے لیے بھی تین آئیڈیاز منتخب کیے گئے ہیں، مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں یاسر نے ملک کا نام روش کردیا، یاسر اپنے والداور والدہ کے ہمراہ اس مقابلے کے دیگر فاتحین کے ہمراہ سلیکون ویلی کیلیفورنیا میں16سے 19مئی 2019کو ہونے والی خصوصی تقریب میں شرکت کریں گے۔

جہاں گلوبل ٹیکنالوجی کمپنیوں فیس بک اور انٹیل کے ماہرین کے سامنے اس سلوشن کا ابتدائی نمونہ پیش کرکے اس کو مزید مفید اور کارگر بنانے کے امکانات پر روشنی ڈالیں گے اس 3 روزہ کانفرنس کے دوران یاسر اور ان کی فیملی کو ٹیکنالوجی ماہرین اپنی ماہرانہ مشاورت اور تجربہ سے مستفید کریں گے تاکہ اس ابتدائی خاکے کو دنیا بھر کے بچوں کو دانتوں کے امراض سے محفوظ بنانے کے لیے استعمال اور رسائی میں آسان بنایا جاسکے۔

صلاحیتوں کواجاگر کرنیوالے خیال کو پاکستان سائنس کلب نے پروان چڑھایا
یاسر گلستان جوہر کے رہائشی اور کورنگی دارلاسلام سوسائٹی میں Hira فائونڈیشن اسکول میں چھٹی جماعت کے طالب علم ہیں، یاسر نے کم عمری میں ہی قرآن حفظ کرنے کی عظیم سعادت بھی حاصل کی، عالمی سطح پر پاکستانی بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنیوالے اس آئیڈیے کو پاکستان سائنس کلب نے پروان چڑھایا یاسر نے اپنے والدین کے ہمراہ پاکستان سائنس کلب میں منعقدہ تین مراحل پر مشتمل ایک فیملی سائنس مقابلے میں حصہ لیا اس مقابلے میں شریک بچوں اور والدین کو مل کر مصنوعی ذہانت پر مشتمل ایک اچھوتا آئیڈیا پیش کرنا تھا اس مقابلے کیلیے یاسر نے جو خود اپنے والدین کی جانب سے اکثر دانت صاف کرنے کی سخت تاکید کا سامنا کرتے تھے بچوں کے دانتوں کی صفائی کے مسئلے کا حل پیش کرنے کا آئیڈیا دیا۔

کیوٹی کرشر کی ریڈنگ اور ریکارڈ مرتب کرنے کے لیے ایپلی کیشن تیار

کیوٹی کرشر تخلیقی آئیڈیے کا بنیادی مقصد کمیونٹی کو درپیش ایک مسئلے کا ایسا حل فراہم کرنا تھا جو ہر طبقہ کی قوت خرید کے مطابق ہو بازار میں اسمارٹ ٹوتھ برش موجود ہیں تاہم ان کی قیمت عام طبقہ کی خرید سے باہر ہیں اس لیے یاسر اور ان کے والدین کے لیے چیلنج تھا کہ گھروں میں استعمال ہونے والے عام برش اور ٹوتھ پیسٹ کو ہی بروئے کار لایا جائے مارچ 2018 سے نومبر 2019 تک اس آئیڈے پر کام جاری رہا اس دوران پاکستان سائنس کلب نے قدم قدم پر تکنیکی رہنمائی اور مشاورت فراہم کی۔

سلوشن کا ابتدائی نمونہ (پروٹوٹائپ) تیار کیا گیا اور اس کی ریڈنگ اور ریکارڈ مرتب کرنے کے لیے ایپلی کیشن بھی تیار کی گئی آخر کار حساس سینسرز پر مشتمل ایک ایسا ابتدائی نمونہ تیار کیا گیا جس کی مد د سے والدین یہ جان سکیں گے کہ ان کے بچے نے کتنی دیر برش کیا، ٹوتھ پیسٹ بھی استعمال کیا یا نہیں اور اگر کیا تو کتنی مقدار میں ٹوتھ پیسٹ استعمال ہوا یاسر اور ان کے والدین کلیفورنیا میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے دوران اس آئیڈیے کو مزید موثر بنانے کے لیے ماہرین سے رہنمائی حاصل کریں گے اور اس ایجاد کو زیادہ سے زیادہ کارآمد بنانے کے لیے تحقیق کے سلسلے کو جاری رکھیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔