محکمہ ڈاک کاچیزوں کی ترسیل پر وزن کے بجائے حجم کے حساب سے رقم وصولی کا فیصلہ

بلال غوری  پير 13 مئ 2019
زیادہ حجم کے پارسل کو پہنچانا ناصرف مشکل ہوتا ہے بلکہ اخراجات بھی زیادہ آتے ہیں، ذرائع محکمہ ڈاک فوٹو: فائل

زیادہ حجم کے پارسل کو پہنچانا ناصرف مشکل ہوتا ہے بلکہ اخراجات بھی زیادہ آتے ہیں، ذرائع محکمہ ڈاک فوٹو: فائل

لاہور  : محکمہ ڈاک نے ریونیو بڑھانے کےلئے بڑے سائز کے پارسل وزن کے بجائے حجم کے حساب سے رقم وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ ڈاک نے ایسے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے اس کے ریونیو میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا اس مقصد کےلئے محکمہ ڈاک نے بڑے سائز کے پارسل کو فی کلوگرام کے حساب سے بک کرنے کی بجائے آئندہ سے بڑے سائز کے پارسل کو اس کے سائز کے حوالے سے چارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ڈاک حکام نے یہ فیصلہ اس لئے کیا ہے کہ اس پر محکمانہ اخراجات زیادہ آتے ہیں کیونکہ بڑے سائز کے پارسل کلو گرام کے حساب سے چارج کیا جاتا ہے لیکن وہ پارسل سائز میں بڑے ہونے کی وجہ سے نہ صرف کافی جگہ گھیرتے ہیں بلکہ ان کو ان کی منزل مقصود تک پہنچانے میں اخراجات بھی زیادہ آتے ہیں، محکمہ ڈاک کے چارجز باقی نجی کورئیر کمپنیوں کے مقابلے میں کم ہیں، اس لئے حجم کے حساب سے چارج کرنے سے محکمہ ڈاک کا ریونیو بڑھے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ محکمہ ڈاک کے شعبہ آئی ٹی نے لوگوں کی سہولت کی خاطر اب ایسا آئن لائن سسٹم لانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے لوگ اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا پارسل اور ڈاک کے متعلق بروقت معلومات حاصل کرسکیں گے کہ ان کی ڈاک یا بک کروایا گیا پارسل منزل مقصود پر پہنچ گیا ہے یا کہ نہیں اس سے محکمہ ڈاک کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔