قصابوں نے بھی شہریوں کی گردن پر چھری پھیرنی شروع کردی

بزنس رپورٹر  منگل 14 مئ 2019
غیرقانونی ذبح شدہ جانوروں کا گوشت بھی کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے،کمشنر کی ٹیم کا قصابوں کیخلاف کارروائی سے گریز۔ فوٹو: فائل

غیرقانونی ذبح شدہ جانوروں کا گوشت بھی کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے،کمشنر کی ٹیم کا قصابوں کیخلاف کارروائی سے گریز۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہری انتظامیہ نے قصابوں کو بھی کھلی چھٹی دے دی جب کہ سرکاری نرخ اور مارکیٹ کے من مانے نرخوں میں 130روپے کلو تک کا فرق آگیا۔

سرکاری نرخ کے مطابق بچھیا کا گوشت 470روپے کلو سے زائد فروخت نہیں کیا جاسکتا،بڑی دکانوں نے قیمت میں اضافہ رمضان سے پہلے کردیا تھا جس کے بعد اب شہر کے اکثر قصاب 600 روپے کلو قیمت وصول کررہے ہیں تاہم ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔

صارفین کے مطابق شہر بھر میں قصابوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، قصاب دھڑلے سے مہنگے داموں گوشت فروخت کررہے ہیں، صارفین کے مطابق کچھ علاقوں میں قصابوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تاہم ان پر جرمانے عائد کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے جو وہ صارفین سے ہی وصول کرتے ہیں۔

سرکاری نرخ نامے کے مطابق بچھیا کے بغیر ہڈی والے گوشت کی قیمت 470 روپے کلو، ہڈی والے گوشت کی قیمت 380روپے کلو مقرر ہے تاہم شہر بھر میں بچھیاکا ہڈی والا گوشت بھی 480سے 500روپے کلو قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے، گائے کے گوشت کی قیمت بغیر ہڈی 340روپے کلو جبکہ ہڈی والے گوشت کی قیمت 300روپے کلو مقرر ہے تاہم گائے بچھیا کا گوشت بھی 380سے 440روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے۔

کمشنر کراچی نے شہر میں بکرے کے گوشت کی سرکاری قیمت 740روپے کلو مقرر کی ہے تاہم اس نرخ پر شہر میں کہیں بھی بکرے کا گوشت دستیاب نہیں ہے شہر بھر میں قصاب 1000روپے کلو بکرے کاگوشت فروخت کررہے ہیں گاہکوں کے سامنے بکرے ذبح کرکے گوشت فروخت کرنے والے 1100روپے کلو تک وصول کررہے ہیں، شہر کے تمام بڑ ے سپر اسٹور اور ڈپارٹمنٹل اسٹورز پر بھی بکرے کا گوشت من مانی قیمتوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔

شہر بھر میں گوشت کی غیرسرکاری من مانی قیمت پر فروخت کے علاوہ غیرقانونی ذبح شدہ جانوروں کا گوشت بھی کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے،شہر کے مختلف علاقوں میں پریشر والے گوشت کی فروخت بھی کھلے عام جاری ہے جانوروں کو ذبح کرکے پریشر کے ساتھ پانی جانور کی شریانوں میں داخل کیا جاتا ہے جس سے گوشت کا وزن بڑھ جاتا ہے کیونکہ یہ کام چھپ چھپا کر غیرقانونی مذبحہ خانوں میں کیا جاتا ہے اس لیے آلودہ پانی استعمال ہوتا ہے جس سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔