پاکستان پلنکٹ کیخلاف بال ٹیمپرنگ کی آئی سی سی سے شکایت نہیں کرے گا

سلیم خالق  منگل 14 مئ 2019
پی سی بی کے پاس یہ آپشن موجود تھاکہ وہ کونسل سے اس واقعے کی شکایت اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرے۔ فوٹو: فائل

پی سی بی کے پاس یہ آپشن موجود تھاکہ وہ کونسل سے اس واقعے کی شکایت اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرے۔ فوٹو: فائل

پاکستان لیام پلنکٹ کیخلاف بال ٹیمپرنگ کی آئی سی سی سے کوئی شکایت نہیں کرے گا۔

دوسرے ون ڈے میں انگلش پیسر کی جانب سے گیند کے ساتھ مبینہ چھیڑچھاڑ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، ایک تصویر بھی زیرگردش رہی جس میں گیند انتہائی خراب حالت میں تھی، حیران کن طور پر امپائرز نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا،آئی سی سی نے بعد میں انگلش بولر کو ٹیمپرنگ کے الزام سے کلیئر قرار دے دیا، پی سی بی کے پاس یہ آپشن موجود تھاکہ وہ کونسل سے اس واقعے کی شکایت اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرے۔

ذرائع کے مطابق اس کا کوئی امکان نہیں ہے، ٹیم مینجمنٹ کو بھی ایسا لگتا ہے کہ گیند سے چھیڑچھاڑ ہوئی تھی مگر وہ کوئی تنازع نہیں کھڑا کرنا چاہتی، میڈیا کانفرنس میں بھی کسی صحافی نے اس حوالے سے کوئی سوال نہ اٹھایا،البتہ بعض پاکستانی کھلاڑی یہ باتیں کرتے دکھائی دیے کہ اگر ایسا ہماری ٹیم کے ساتھ ہوتا تو بہت بڑا تنازع بن جاتا مگر چونکہ میزبان سائیڈ ملوث تھی اس لیے کسی نے اہمیت نہ دی۔

ماہر نفسیات تیمور علی خان کو پاکستانی کرکٹ اسکواڈ سے ریلیز کر دیا گیا

ماہر نفسیات تیمور علی خان کو پاکستانی اسکواڈ سے ریلیز کر دیا گیا، انھوں نے تینوں ٹور میچز، واحد ٹی ٹوئنٹی و پہلے ون ڈے کے دوران کھلاڑیوں کے ساتھ کام کیا اور ذہنی پختگی کے حوالے سے مشورے دیے،ان کے پلیئرز کے ساتھ انفرادی سیشنز بھی ہوئے، ابتدا میں یہ کہا گیا تھا کہ اگر ٹیم مینجمنٹ نے کہا تو تیمور کو سیریز کے بقیہ میچز اور ورلڈکپ تک روک لیا جائے گا، مگر انھیں ریلیز کرنے سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ  شاید اب واپس نہ بلایا جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی نمائندگی کرنے والے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر تیمور علی خان قومی ٹیم کے بولنگ کوچ اظہر محمود کے قریبی دوست ہیں،ایم ڈی پی سی بی وسیم خان کی طرح ان کا تعلق بھی برطانیہ سے ہی ہے، ان کی اہلیہ ایک پاکستانی اسٹار کرکٹر کی ایجنٹ ہیں، اس جوڑی کی ایک ٹریول ایجنسی بھی ہے، پی سی بی نے حالیہ ٹور کے تیمور کو ساڑھے چار ہزار ڈالر ادا کیے، اس سے قبل یو اے ای میں آسٹریلیا سے میچز کے دوران بھی انھیں اتنی ہی رقم ملی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔