اسٹاک ایکسچینج میں مندی برقرار، انڈیکس 33 ہزار 900 پوائنٹس سے بھی گر گیا

اسٹاف رپورٹر  منگل 14 مئ 2019
منگل کو کاروباری حجم پیر کی نسبت 13فیصد کم رہا فوٹو: فائل

منگل کو کاروباری حجم پیر کی نسبت 13فیصد کم رہا فوٹو: فائل

 کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو دوسرے دن بھی کاروباری صورتحال اتار چڑھاؤ کی زد میں رہنے کے بعد معمولی نوعیت کی مندی کے ساتھ اختتام پزیر ہوئی اور انڈیکس کی 33 ہزار 900 پوائنٹس کی حد بھی گر گئی۔

منگل کے روز سرمایہ کاروں نے گزشتہ روز کی شدید مندی سے سبق لیتے ہوئے محتاط رویہ اختیار کیا۔ آئی ایم ایف معاہدے کی بعض شرائط سرمایہ کاروں کی نفسیات پر حاوی رہیں جو کاروبار میں اتار چڑھاؤ کا بھی سبب بنیں۔ کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 165پوائنٹس کی تیزی اور بعد ازاں 208 پوائنٹس تک کی مندی بھی رونما ہوئی۔

وفاقی کابینہ کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری اور حکومت کی جانب سے 2020 تک گردشی قرضوں کا معاملہ ختم کرنے کی اطلاعات پر آئی پی پیز میں وسیع پیمانے پر تازہ سرمایہ کاری نے کیپیٹل مارکیٹ کو مزید بڑی نوعیت کی مندی سے بچالیا۔ اسی طرح ایم ایس سی آئی کی جانب سے پی ایس ایکس کے ایمرجنگ مارکیٹ اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کے فیصلے نے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند کیے۔ ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں پی ایس ایکس کی درجہ بندی گرنے کا خطرہ ٹل گیا۔

پورے دن اتار چڑھاؤ کے ماحول کے بعد کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 15 اعشاریہ 29 پوائنٹس کی کمی سے 33 ہزار 885، پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 62 اعشاریہ 57 پوائنٹس کی کمی سے 15 ہزار 839 ہوگیا، اس کے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 19 اعشاریہ 27 پوائنٹس کے اضافے سے 16 ہزار 41 اعشاریہ 70 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 69 اعشاریہ 81 پوائنٹس کے اضافے سے 52 ہزار 837 اعشاریہ 79 ہوگیا۔

منگل کو کاروباری حجم پیر کی نسبت 13 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 10 کروڑ 57 لاکھ 6 ہزار 680 حصص کے سودے ہوئے جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 322 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 93 کے بھاؤ میں اضافہ، 205 کے داموں میں کمی اور 24کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ 64 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 19 ارب 7 کروڑ 80 لاکھ 4 ہزار روپے سے زائد کا سرمایہ ڈوب گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔