- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
اسٹاک ایکسچینج؛ انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال
تیزی کی لہر کے سبب حصص کی قیمتیں 67 فیصد بڑھ گئیں۔ فوٹو:فائل
کراچی: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف ہوتے ہی اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال ہوگئی۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف ہوتے ہی بدھ کو اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی، جب کہ سرمایہ کاروں اعتماد بھی بڑھ گیا، تیزی کے سبب انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال ہوگئی۔ حصص کی قیمتیں 67 فیصد بڑھ گئیں اور حصص کی مالیت میں 76 ارب 38 کروڑ 29 لاکھ 63 ہزار 900 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی کے ذریعے کالے سے سفید ہونے والی رقم کا ایک بڑا حصہ اسٹاک مارکیٹ میں آنے کی امید ہے جس سےاسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھنے سے کاروباری حجم اور منافع بخشی میں اضافہ ہوگا۔
سرمایہ کاروں کی جانب سے بینکنگ، آئل ایکسپلوریشن سمیت انڈیکس کے دیگرتمام شعبوں میں خریداری دیکھی گئی یہی وجہ ہے کاروبار کے تمام دورانیئے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی اور ایک موقع پر 559 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مزکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 406 اعشاریہ 56 پوائنٹس کے اضافے سے 34291 اعشاریہ 65 ہوگیا، جب کہ کے ایس ای30 انڈیکس 240 اعشاریہ 29 پوائنٹس کے اضافے سے 16281 اعشاریہ 99 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1454 اعشاریہ 88 پوائنٹس اضافے سے 54292 اعشاریہ 67 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 351 اعشاریہ 09 پوائنٹس کے اضافے سے 16190 اعشاریہ 38 ہوگیا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 4 اعشاریہ 90 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر11 کروڑ 8 لاکھ 86 ہزار460 حصص کے سودے ہوئے، جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 327 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 219 کے بھاؤ میں اضافہ، 98 کے داموں میں کمی اور 10کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 310 روپے بڑھ کر 6510 روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 162 روپے 50 پیسے بڑھ کر 3649 روپےہوگئے۔ جب کہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 378 روپے 50 پیسے کم ہوکر 7191 روپے 50 پیسے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ 23 روپے 69 پیسے کم ہوکر450 روپے 14 پیسے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔