- مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل
- مری میں گزشتہ 12 گھنٹے سے برفباری کا سلسلہ جاری
- شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
- پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتیں، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 10 فیصد اضافہ
- زمین سے 1450 نوری سال دور ویری ایبل ستاروں کی تصویر عکس بند
- کم وقت میں زیادہ سویٹر پہننے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- فوری طور پر خون روکنے والی پٹی
- پی ٹی آئی کے مقامی رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے
- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
- ایلون مسک سے’خودکارگاڑیوں‘ کے دعوے پر تفتیش شروع
- کراچی کے ترقیاتی فنڈز میں بندر بانٹ، ٹھیکدار کو کام شروع بغیر ہی 10 کروڑ روپے کی ادائیگی
- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
کان میں انفیکشن کو ’سننے والی‘ اسمارٹ فون ایپ

ایپ کے کنارے ایک موٹے کاغذ کا ٹکڑا نصب ہے جو کان میں آواز خارج کرکے انفیکشن یا زخم کی اطلاع دیتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ یونیورسٹی آف واشنگٹن
واشنگٹن: بچوں کے کان میں انفیکشن اور مائع کا رساؤ ایک عام مرض ہے لیکن اس کی تکلیف بچے کو بے حال کردیتی ہے۔ اسی اہمیت کو دیکھتے ہوئے ایک دلچسپ اور مفید ایپ تیار کی گئی ہے جو کان میں آواز کی لہریں بھیجتی ہے اور جب وہ کان سے ٹکرا کر دوبارہ اسمارٹ فون تک آتی ہیں تو اندر موجود زخم ، مائع یا انفیکشن کی خبر دیتی ہے۔
یونیورسٹی آف سیاٹل کے جسٹن چین اور ان کے ساتھیوں نے یہ ایپ بنائی ہے جس میں موٹے کاغذ کی ایک نلکی ہے جسے کان کے سوراخ پر رکھا جاتا ہے۔ اس سے 150 ملی سیکنڈ تک ایک سرسراہٹ والی آواز خارج ہوکر کان کے اندر تک سفر کرتی ہے اور وہاں سے یہ آواز لوٹ کر واپس آتی ہے۔
کان کی خرابی یا انفیکشن کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ طبلِ گوش (ایئرڈرم) کے کے اندر یا اس کے پیچھے مائع جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ صحتمند کان اور متاثرہ کان کے اندر سے ٹکرا کر پلٹ آنے والی آواز میں فرق ہوتا ہے اور اسمارٹ فون کا الگورتھم اسے دیکھتے ہوئے انفیکشن والے کان کی خبر دیتا ہے۔
ابتدائی طور پر اسے 18 مہینے سے لے کر 17 سال تک کے بچوں پر آزمایا گیا جس سے کان کی انفیکشن کا 85 فیصد درستگی سے اندازہ لگایا گیا۔ اس کی افادیت پہلے سے رائج ایک آلے ٹمپانوگرام کے برابر ہے جو دنیا بھر میں استعمال ہوتا ہے۔ ٹمپانوگرام کو کان کے سوراخ میں ڈالا جاتا ہے جو ہوا بند سیل کی طرح ہوتا ہے اور کان کے اندر ہوا اور ایک آواز بھیجتا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہےکہ آیا کان میں مائع جمع ہے یا نہیں۔
موجدین کے مطابق والدین گھر بیٹھے بچے کے کان کے درمیان ہونے والے انفیکشن کا پتا لگاسکتے ہیں۔ چھوٹے بچے خود سے اپنی تکلیف نہیں بتا پاتے وہ روتے ہیں یا بار بار اپنے کان کو دباتے ہیں۔ اس ایجاد پر کام کرنے والے ایک اور سائنسداں ڈاکٹر رینڈل بلائے نے کہا کہ اس سے قبل والدین اپنے بچے کی تکلیف جاننے سے قاصر تھے اور یہ ایپ اسی مشکل کو حل کرتی ہے۔
موجدین کے مطابق ایپ کے بعد تربیت یافتہ ڈاکٹروں اور والدین کے درمیان کوئی فرق نہیں رہ جاتا اور وہ والدین کسی بھی وقت چھوٹے بچوں کے کان کے درد سے آگاہ ہوسکتے ہیں۔ ایپ کے ساتھ کاغذ کی بنی ہوئی نلکی بھی دستیاب ہہے لیکن اس سے قبل متعلقہ ادارے ایپ کی منظوری دیں گے۔
توقع ہے کہ اس سال کے آخر تک امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) اس کی منظوری دیدے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔