گورننگ بورڈ میں بغاوت کچلنے کے بعد ’’جمہوری‘‘ فیصلہ

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 17 مئ 2019
رات گئے پریس ریلیز میں بڑا فیصلہ چند الفاظ کے گورکھ دھندے میں الجھاکرپیش ہوا۔ فوٹو: فائل

رات گئے پریس ریلیز میں بڑا فیصلہ چند الفاظ کے گورکھ دھندے میں الجھاکرپیش ہوا۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  گورننگ بورڈ میں بغاوت کچلنے کے بعد پی سی بی نے ’’جمہوری‘‘ فیصلہ کرلیا اور 10میں سے 6ارکان نے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کے وسیع تر اختیارات پر مہر تصدیق ثبت کردی۔

پی سی بی گورننگ بورڈ کے کوئٹہ میں ہونے والے گذشتہ اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی تقرری اور ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلیوں کیخلاف بغاوت کرتے ہوئے 5ارکان نے ایک قرارداد پیش کرنا چاہی تھی۔

غیر متوقع طور پر گورننگ بورڈ کے ربڑاسٹمپ ثابت نہ ہونے پر پی سی بی نے بغاوت کو کچلنے کی مہم کا آغاز کیا،ایک رکن نعمان بٹ کو معطل کردیا گیا،شاہ ریز روکھڑی اور ایاز بٹ واپس آگئے اور معذرت کرلی، شاہ دوست کو الیکشن قوانین کی خلاف وزری کے پرانے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے فارغ کردیا گیا۔

حبیب بینک نے ٹیم ختم کردی تھی اس لیے رکنیت بھی گئی،متبادل کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا،راستہ ہموار ہونے کے بعد گورننگ بورڈ کا اجلاس بلانے کے بجائے دستیاب7ارکان کو پی سی بی میں اختیارات اور انتظامی امور کے طریقہ کار میں تبدیلیوں کے حوالے سے سرکلر قرار داد بھجوائی گئی، چیئرمین پی سی بی احسان مانی، اسد علی خان، لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین، کبیر احمد خان، محمد ایاز بٹ اور شاہ ریز عبداللہ روکھڑی نے منظوری دیدی، سوئی سدرن گیس کمپنی نے کوئی جواب نہیں دیا۔

متنازع صورتحال پیدا ہونے کے باوجود ایم ڈی وسیم خان کو وسیع تر اختیارات دینے کی راہ میں رکاوٹ دور کرنے کی اطلاع بھی واضح طور پر دینے کے بجائے چند الفاظ کے گورکھ دھندے میں الجھا کر دی گئی، پریس ریلیز بھی رات گئے کی گئی تاکہ گورننگ بورڈ ارکان کی سرکلر منظوری اور فیصلے پر سوال اٹھانے کا موقع کم ہی ملے۔

یاد رہے کہ ادھورے گورننگ بورڈ کے اس جمہوری فیصلے کے نتیجے میں کپتان، کوچ اور سلیکٹرز کے تقرر سمیت پی سی بی کے بیشتر انتظامی امور چیئرمین پی سی بی کے بجائے ایم ڈی کے پاس آگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔