امریکا، ایران کشیدگی خطے کے لیے خطرناک ہے

ایڈیٹوریل  ہفتہ 18 مئ 2019
ایران کی معیشت پر امریکی اقتصادی پابندیوں کے شدید اثرات نظرآنا شروع ہوگئے ہیں۔ فوٹو: فائل

ایران کی معیشت پر امریکی اقتصادی پابندیوں کے شدید اثرات نظرآنا شروع ہوگئے ہیں۔ فوٹو: فائل

امریکا ایران کشیدگی پر تشویش ہے،دونوں ممالک تنازعات پرامن طریقے سے حل کریں، خطے میں کشیدگی اور لڑائی کسی کے مفاد میں نہیں، ان خیالات کا اظہار ترجمان دفترخارجہ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ پاکستان نے جس موقف کا اظہارکیا ہے وہ انتہائی صائب ہے، اگر خطے میں جنگ کے شعلے بھڑکتے ہیں تو اس کی تپش پاکستان میں محسوس کی جائے گی۔

اس وقت امریکا نے جنگی بیڑا اور بی52 بمبار تعینات کرکے خلیجی ممالک میں کشیدگی میں اضافہ کردیا ہے ،گوکہ اسپین نے مشرق وسطیٰ سے امریکی بیڑے میں شامل اپنا بحری جنگی جہاز واپس بلا لیا ہے۔

ہسپانوی حکام کے مطابق امریکا نے مشن کے مقاصد تبدیل کر دیے ہیں اور واشنگٹن نے تمام تر توجہ ایران کے مبینہ حملے کے خطرے پر مرکوزکردی ہے۔جب کہ دوسری جانب  امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی پر روس نے موقف اختیارکیا ہے کہ اقتصادی پابندیوں پر ایران کا ردعمل قانونی حق ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ ایران کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔

ایران کی معیشت پر امریکی اقتصادی پابندیوں کے شدید اثرات نظرآنا شروع ہوگئے ہیں۔ایران شدیدکساد بازاری میں دھنستا چلا جا رہا ہے،ایران کی معیشت کئی برس تک اس کے جوہری پروگرام کے سبب بین الاقوامی برادری کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہی۔2015ء میں جوہری پروگرام پر معاہدے ہونے کے ایک سال بعد ہی ایران کی معیشت نے تیزی سے ترقی کرنا شروع کر دی اوراس کی مجموعی مقامی پیداوار کی شرح نمو اس کے اپنے مرکزی بینک کے مطابق 12.3 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال اکتوبر میں یک طرفہ طور پر ایران کے جوہری پروگرام پر تاریخ ساز بین الاقوامی معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا اور اس کے ساتھ ہی ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائدکردی تھیں۔ امریکا ایران کے جوہری معاہدے پر ازسرنو مذاکرات کے لیے دباؤ بڑھا رہا ہے۔ اسی تناظر میں ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑکے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

پاکستان نے جس خدشے کا اظہارکیا ہے اس کا لب لباب یہ ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان  ہر گزرتے دن کے ساتھ جو سیاسی تناؤ بڑھ رہا ہے وہ خطے میں کسی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بطور ثالث اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ٹال دے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔