’’عدالت جانا ہے تو پیسے دو‘‘ جیل انتظامیہ نے رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے، قیدی

کورٹ رپورٹر  اتوار 19 مئ 2019
جوپیسے دیتا ہے اسے سہولتیں ملتی ہیں، رقم نہ دینے والے پر سختی کی جاتی ہے، قیدی۔ فوٹو: فائل

جوپیسے دیتا ہے اسے سہولتیں ملتی ہیں، رقم نہ دینے والے پر سختی کی جاتی ہے، قیدی۔ فوٹو: فائل

کراچی: ’’عدالت جانا ہے تو پیسے دو‘‘ قیدی نے جیل انتظامیہ کی پول کھول دی۔

سٹی کورٹ میں پیشی پرآئے قیدی ملک ناصر نے بتایا کہ جیل حکام نے رشوت کا بازار گرم کررکھا ہے ، جیل کی انتظامیہ ہر پیشی پر مجھ سے رقم کا مطالبہ کرتی ہے، قیدی نے بتایاکہ جیل میں جو پیسے دیتا ہے اسے تمام سہولتیں اورآسائشیں فراہم کی جاتی ہیں اورجو رقم نہیں دیتا اس پر سختی کی جاتی ہے۔

قیدی نے کلرک فاروق چانڈیو اور ذوالفقار کے خلاف عدالت میں درخواست بھی دے دی جس میں کہاگیا ہے کہ دونوں نے 10 ہزار روپے کا مطالبہ کیا ہے اور رقم نہ دینے کی صورت میں مجھے مارنے اور گھر والوں کو بھی جیل میں بند کرنے کی دھمکی دی ہے، عدالت سے اپیل ہے کہ وہ مجھے انصاف فراہم کرے اور کرپٹ جیل اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔