- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
کسٹمز کورٹ میں اسپیشل ججز کی تقرری کا اختیار وزیراعظم کو دینے کی سفارش
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2019-20کے وفاقی بجٹ میں کسٹمز ایکٹ کے تحت اسپیشل ججز کی تقرری کا اختیار وزیراعظم کو دیے جانیکا امکان ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز ایکٹ 1969 میں اہم ترامیم کی سفارش کردی ہے۔ ،،ایکسپریس،،کو دستیاب دستاویز کے مطابق کسٹمز ایکٹ میں تجویز کردہ ترامیم میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل ججز کی تقرری کا اختیار وفاقی حکومت کی بجائے وزیراعظم کو دیا جائے جس کیلیے کسٹمز ایکٹ 1969 کی سیکشن 185(1)میں ترمیم تجویز کی گئی ہے اور مذکورہ شق میں وفاقی حکومت کے الفاظ کی جگہ وزیراعظم کے الفاظ شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسی طرح لسبیلہ،پنجگور،تربت اور گوادر میں کسی بھی آفیسر کو بطور اسپیشل جج تعینات کرنے کے اختیار بھی وفاقی حکومت کی بجائے وزیراعظم کے پاس ہونے چاہیے جس کیلیے کسٹمز ایکٹ 1969 کی سیکشن 185(3) میں ترمیم کی سفارش کی گئی ہے جبکہ کسی بھی اسپیشل کورٹ سے کیس کسی دوسری اسپیشل ایپلٹ کورٹ میں ٹرانسفر کرنے کے اختیارات بھی وفاقی حکومت کی بجائے وزیرارعظم کو دینے کی تجویز ہے جس کیلیے کسٹمز ایکٹ کی سیکشن 185 ڈی میں ترمیم تجویز کی گئی ہے.
دستاویز میں مزید تایا گیا ہے کہ ایپلٹ ٹربیونل کے قیام، اور ان ایپلٹ ٹربیونل کے ممبران و چیئرمین کی تقرری کا اختیار بھی وزیراعظم کو دینے کی تجویز دی گئی ہے جس کیلئے کسٹمز ایکٹ کی سیکشن 194(1) اور سیکشن 194(4) میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔