پاکستان کو کھیلوں کیلیے محفوظ ملک قرار دیدیا گیا

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 19 مئ 2019
رگبی ورلڈ کپ آگاہی مہم کا حصہ بننے والے رون اور جیمز بھرپور مہمان نوازی پر مسرور۔ فوٹو: فائل

رگبی ورلڈ کپ آگاہی مہم کا حصہ بننے والے رون اور جیمز بھرپور مہمان نوازی پر مسرور۔ فوٹو: فائل

لاہور: دنیا میں رگبی ورلڈکپ کی آگاہی مہم کا حصہ بننے والے غیرملکی پلیئرز نے پاکستان کواسپورٹس کے حوالے سے محفوظ ترین ملک قرار دے دیا۔

رگبی ورلڈ کپ کی آگاہی مہم کا مشن لیے انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے دو سابق کھلاڑی ان دنوں دنیا بھر کے دورے پر ہیں اور اپنی سائیکلوں پر اب تک 10 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکے ہیں۔

رون اور جیمز کو انگلینڈ سے رخت سفر باندھے ہوئے 106 دن ہوچکے ہیں، غیرملکی کھلاڑی انگلینڈ سے یورپ، ترکی، ایران، تاجکستان اور چین سے خنجراب سے ہوتے ہوئے جمعہ کو لاہور پہنچے تھے جہاں پاکستان رگبی یونین کے صدر عارف سعید اوردوسرے عہدیداروں نے ان کا استقبال کیا۔

دونوں کھلاڑی ہفتے کی صبح براستہ واہگہ بھارت روانہ ہو ئے، اس موقع پر ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں دونو ں غیرملکی کھلاڑیوں نے پاکستان کے دورے کو شاہکار قرار دیا۔

جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے رون کا کہنا تھا کہ اپنے میں رہتے ہوئے پاکستان کے بارے میں کافی منفی باتیں سن رکھی تھیں، اس لیے اہلخانہ اور قریبی دوستوں نے پاکستان آنے سے منع بھی کیا لیکن یہاں آکر معلوم ہوا کہ پاکستانی مہمان نوازاورمہمانوں کی قدرکرنا جانتے ہیں، یہ ملک قدرتی خوبصورتی سے مالامال ہے، یہاں کے کھانے سے بہت مزیدار ہیں۔ زندگی میں دوبارہ بھی موقع ملا تو پھر پاکستان آنا چاہوں گا۔

انھوں نے کہا کہ دوسرے کھیلوں کی طرح رگبی میں بھی بے پناہ ٹیلنٹ ہے، پاکستان رگبی یونین اسی طرح محنت کرتی رہی تو اس کھیل سے وابستہ کھلاڑی بھی اپنے کھیل سے پاکستان کا نام خوب روشن کریں گے۔

انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی جیمز نے کہا کہ ہم اب تک 10ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکے ہیں، اس دوران پورے یورپ سمیت دنیا کے متعدد ممالک کی سیر بھی کی لیکن پاکستان جیسا کوئی ملک انھیں نظر نہیں آیا، پاکستانیوں کی محبت اور مہمان نوازی کو ہمیشہ یاد رکھوں گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔