- لاہور؛ باغبانپورہ میں پولیس مقابلہ؛ اہلکار شہید، 2 ڈاکو ہلاک
- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کی تباہ کن بولنگ، نیوزی لینڈ 90 رنز پر ڈھیر
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
امریکی یونیورسٹی کے اسپورٹس ڈاکٹر کی 177 طلبا کے ساتھ جنسی زیادتی
اوہائیو: امریکی یونیورسٹی کے اسپورٹس ڈاکٹر نے دوران ملازمت دو دہائیوں میں 500 سے زائد طلبا کو جنسی طور پر ہراساں کیا اور 177 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست اوہائیو میں واقع نامور کھلاڑیوں کی علمی درس گاہ میں طلبا کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات کی تحقیقات ایک نجی لاء فورم نے کی، یہ تحقیقات سابق طلبا کی شکایتوں کے بعد شروع کی گئی۔
تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے اسپورٹس ڈاکٹر رچرڈ اسٹراس جو طلبا کی صحت کے معائنے پر بھی مامور تھے نے دوران ملازمت 1978 سے 1998 کے دوران 177 طلبا کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1979 میں ڈاکٹر کی جانب سے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا معاملہ یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے آگیا تھا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی، پہلی بار شکایتوں پر 1996 میں اسٹراس کو ملازمت سے سبکدوش کیا گیا تاہم فیکلٹی ممبر کی حیثیت میں وہ اپنی ریٹائرمنٹ 1998 تک یونیورسٹی سے منسلک رہے۔
رچرڈ اسٹراس نے اپنے خلاف تحقیقات شروع ہونے کی خبروں کے بعد 2005 میں خودکشی کرلی تھی تاہم ان کے اہل خانہ نے متاثرین سے معذرت کرتے ہوئے تحقیقاتی اداروں کو ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی۔ 520 سابق طلبا نے اپنی شکایتیں پیش کیں جن میں 177 نے براہ راست جنسی زیادتی کا شکار بننے کی تصدیق کی۔
اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں فزیشن کی زیادتی کا نشانہ بننے والے اکثر طلبا ایتھلیٹ تھے اور ان میں زیادہ تر نے ریسلنگ میں نام بھی کمایا۔ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے تمام سابق طلبا اور ان کے والدین سے معافی مانگتے ہوئے دل خراش واقعات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔