10 برسوں کے دوران دنیا بھر میں ہاتھیوں کی تعداد میں 62 فیصد کمی

 اتوار 19 مئ 2019
پاکستان میں اس وقت صرف  5 ہاتھی ہیں فوٹو: فائل

پاکستان میں اس وقت صرف 5 ہاتھی ہیں فوٹو: فائل

 لاہور: پاکستان میں جہاں لاہوراورپشاورچڑیا گھرمیں ہاتھی لائے جانے کی کوششیں ہورہی ہیں وہیں عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں ہر15 منٹ میں ایک ہاتھی کی ہلاکت ہورہی ہے، غیر قانونی شکاراور ہنٹنگ ٹرافی کی وجہ سے گزشتہ 10 برسوں میں ہاتھیوں کی تعداد میں 62 فیصدکمی آئی ہے۔

جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کام کرنیوالے بین الاقوامی ادارے کنزرویشن انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دنیا بھرمیں افریقن اورایشین نسل کے ہاتھیوں کوشدیدخطرات لاحق ہیں اوران کی آبادی تیزی سے ختم ہوتی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہرپندرہ منٹ میں ایک ہاتھی کو غیرقانونی شکاریا پھراس کے گوشت اوراعضا کے حصول کے لیے ہلاک کردیاجاتاہے۔ گزشتہ 10 برسوں میں ہاتھیو ں کی تعدادمیں 62 فیصدکمی آئی ہے اوراگرہاتھیوں کے غیرقانونی شکاراورسلاٹرنگ کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا توآئندہ 10 برسوں میں ہاتھیوں کی تعدادانتہائی معدومی کا شکارہوسکتی ہے۔

کنزرویشن انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں افریقن نسل کے ہاتھیوں کی تعدادکا تخمینہ 4 لاکھ لگایا گیا ہے ، تاہم ان ہاتھیوں کے غیرقانونی شکار، تجارت اورہاتھیوں کے گوشت اوراعضا کی خریدوفروخت کی وجہ سے ان کی نسل کوانتہائی خطرات لاحق ہیں اوریہ تعداددن بدن کم ہوتی جارہی ہے، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دنیا میں افریقن نرہاتھیوں کی تعدادمادہ کے مقابلے میں آدھی رہ گئی ہے جس کی وجہ سے ان کی افزائش کی شرح میں بھی کمی آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایشیائی ہاتھیوں کی تعداد بھی کم ہوکرصرف 4 ہزار رہ گئی ہے۔ ایشین ہاتھی اس وقت ایشیا کے 13 ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ایشین ہاتھیوں کی تعدادمیں کمی بڑی وجوہات تیزی سے ختم ہوتے جنگلات، بڑھتی ہوئی انسانی آبادی، ہاتھیوں کے قدرتی ماحول کی کمی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایشین ہاتھیوں کے بچوں کو تفریحی مقاصدکے لئے پکڑلیاجاتا ہے اورپھرانہیں مختلف کرتب سکھاکرپارکوں، تفریحی گاہوں میں رکھاجاتا ہے،اس اقدام سے بھی ایشین ہاتھیوں کی افزائش متاثرہورہی ہے

محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے ماہرین کے مطابق عالمی سطح پرہاتھیوں کی نسل کودرپیش خطرات اورتیزی سے ختم ہوتی ان کی تعداد کی وجہ سے پاکستان کے لئے ہاتھیوں کا حصول مشکل ہورہا ہے کیونکہ ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنیوالی بین الاقوامی تنظیمیں بھی ہاتھیوں کی فروخت کیخلاف آوازاٹھارہی ہیں ،جس کی وجہ سے کوئی بھی ملک ہاتھیوں کی فروخت کے لئے آسانی سے آمادہ نہیں ہوتا ہے۔

تحفظ جنگلی حیات کے حکام کے مطابق پاکستان میں اس وقت صرف  5 ہاتھی ہیں جن میں سے 4  افریقن اورایک ایشیائی ہے۔ 2 افریقن ہاتھی کراچی چڑیا گھر جب کہ دو ہاتھی کراچی سفاری زو میں موجود ہیں جبکہ ایک ایشیائی ہاتھی اسلام آباد زو میں موجود ہے۔ لاہورچڑیا گھرکی مادہ ہتھنی سوزی 13 مئی 2017 کو دم توڑگئی تھی، انتظامیہ 2 سال سے نیاہاتھی لانے کی کوشش کررہی ہے تاہم ابھی تک کامیابی نہیں مل سکی ہے

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔