- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
میکسیکو میں سرکاری تحفظ میں لیے گئے صحافی کا قتل
میکسیکو سٹی: میکسیکو کے صحافی فرانسسکو رومیرو کو تشدد کے بعد چہرے پر دو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو کے کرائم رپورٹر فرانسسکو رومیرو کو قتل کی دھمکیاں ملنے پر وفاقی حکومت کی جانب سے چار محافظ فراہم کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود وہ بہیمانہ طور پر قتل کر دیئے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرانسسکو رومیرو اُن 12 صحافیوں میں شامل تھے جنہیں قتل کی دھمکیوں پر وفاق کی جانب سے تحفظ فراہم کیا گیا تھا، انہیں صبح 5 بجے ایک کال موصول ہوئی جس میں نائٹ کلب میں ایک حادثے کی اطلاع دی گئی جس پر وہ نائٹ کلب گئے تھے جہاں انہیں تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ صحافی نے اپنے چاروں محافظوں کو رات 10 بجے ہی گھر روانہ کردیا تھا اور خود سو گئے تھے جبکہ نائٹ کلب جاتے ہوئے وہ اپنا حفاظتی بٹن بھی ساتھ لیکر نہیں گئے جسے دبا کر پولیس کو خطرے کی اطلاع دے سکتے تھے۔
فرانسسکو رومیرو ریاست کے ایک اہم اخبار سے منسلک تھے اور اپنا فیس بک پیج بھی چلاتے تھے جس میں وہ سیاست اور جرائم کے درمیان تعلق سے پردہ اٹھاتے تھے۔ میکسیکو صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک میں شامل ہیں جہاں رواں برس 5 صحافی قتل کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔