- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
میکسیکو میں سرکاری تحفظ میں لیے گئے صحافی کا قتل
میکسیکو سٹی: میکسیکو کے صحافی فرانسسکو رومیرو کو تشدد کے بعد چہرے پر دو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو کے کرائم رپورٹر فرانسسکو رومیرو کو قتل کی دھمکیاں ملنے پر وفاقی حکومت کی جانب سے چار محافظ فراہم کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود وہ بہیمانہ طور پر قتل کر دیئے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرانسسکو رومیرو اُن 12 صحافیوں میں شامل تھے جنہیں قتل کی دھمکیوں پر وفاق کی جانب سے تحفظ فراہم کیا گیا تھا، انہیں صبح 5 بجے ایک کال موصول ہوئی جس میں نائٹ کلب میں ایک حادثے کی اطلاع دی گئی جس پر وہ نائٹ کلب گئے تھے جہاں انہیں تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ صحافی نے اپنے چاروں محافظوں کو رات 10 بجے ہی گھر روانہ کردیا تھا اور خود سو گئے تھے جبکہ نائٹ کلب جاتے ہوئے وہ اپنا حفاظتی بٹن بھی ساتھ لیکر نہیں گئے جسے دبا کر پولیس کو خطرے کی اطلاع دے سکتے تھے۔
فرانسسکو رومیرو ریاست کے ایک اہم اخبار سے منسلک تھے اور اپنا فیس بک پیج بھی چلاتے تھے جس میں وہ سیاست اور جرائم کے درمیان تعلق سے پردہ اٹھاتے تھے۔ میکسیکو صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک میں شامل ہیں جہاں رواں برس 5 صحافی قتل کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔