- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
اسکول بند ہونے سے بچانے کیلئے بھیڑوں کو بھی داخلہ دے دیا گیا
پیرس: فرانس کے دور افتادہ اور سرد علاقے میں طلبا و طالبات کی کمی کی وجہ سے ایک اسکول بند ہونے کے قریب تھا کہ والدین اور انتظامیہ نے ایک انوکھی تدبیر سوچی جس کے تحت بھیڑ بکریوں کو بھی اسکول میں رجسٹر کرکے داخلہ دیدیا گیا۔
فرانس میں یہ اسکول ایسے علاقے میں واقع ہے کہ جو برف کی پہاڑی سلسلے ایلپس کے پاس موجود ہے اور یہاں آبادی بہت کم ہے۔
یہاں ایک گاؤں کی آبادی 4000 کے لگ بھگ ہے اور پرائمری اسکول میں صرف 261 بچے ہیں جن کی تعداد تیزی سے کم ہورہی ہے۔ یہاں تک کہ طالبعلموں کی کمی کی وجہ سے یہ اسکول بند ہونے کے کنارے جاپہنچا تھا۔ اس مسئلے کے حل کے لیے اسکول انتظامیہ اور والدین نے مشترکہ طور پر iیہ فیصلہ کیا کہ علامتی طور پر ایک درجن سے زائد بھیڑوں کو داخلہ دیدییا جائے تاکہ بچوں کی مناسب تعداد کو دکھایا جاسکے اور اسکول بند ہونے سے بچایا جاسکے۔
اس سلسلے میں ایک خاص تقریب منعقد کی گئی جس میں بھیڑوں کو بھی شامل کروایا گیا اور یوں ان کے نام بھی لکھوائے گئے۔ اس موقع پر اسکول میں داخل ایک بچے کے والد نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں بچوں کی بجائے ان کی تعداد زیادہ اہمیت رکھتی ہے اور اسی بنا پر ہم نے اب بھیڑوں کو شامل کرکے بچوں کی تعداد بڑھادی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔