امریکا میں سی آئی اے افسر کو چین کیلیے جاسوسی پر 20 سال قید

ویب ڈیسک  پير 20 مئ 2019
کیون کو شنگھائی سے واپسی پر شکاگو ایئرپورٹ پر حراست میں لیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

کیون کو شنگھائی سے واپسی پر شکاگو ایئرپورٹ پر حراست میں لیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

ورجینیا: امریکا میں سی آئی اے افسر کیون میلوری کو چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی مقامی عدالت نے ایک خفیہ سماعت کے دوران سی آئی اے کے سابق افسر کیون میلوری پر چین کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام ثابت ہونے پر 20 سال قید کی سزا سنادی ہے۔

کیون میلوری کو 2017 میں شکاگو ایئرپورٹ پر شنگھائی سے واپسی پر اُس وقت حراست میں لے لیا گیا تھا جب ان کے سامان سے چھپائے گئے 13 ہزار پاؤنڈ برآمد ہوئے تھے۔  سی آئی افسر کیون نے تفتیشی اہلکاروں سے مکمل تعاون کیا تھا۔

کیون کے سامان میں ایک ’محفوظ موبائل‘ بھی برآمد ہوا تھا جسے کوئی اور استعمال نہیں کرسکتا تھا اور جو انہیں چین کے اہلکار نے دیا تھا، اس موبائل میں ایک میسیج پڑھا گیا جس میں درج تھا کہ ’ تمہارا مقصد اطلاعات کی فراہمی ہے اور ہمارا کام اس کے عوض ادائیگی کرنا ہے۔‘

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ کیون میلوری نے تھوڑے پیسوں کے لیے سب سے اہم چیز ’اعتبار‘ بیچ دی، ملک کے اہم راز کو افشا کرنا ناقابل معافی جرم ہے جس کے لیے 20 سال قید کی سزا بہت کم ہے لیکن قانون کی حدود یہیں تک ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔