- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
امریکا میں سی آئی اے افسر کو چین کیلیے جاسوسی پر 20 سال قید
ورجینیا: امریکا میں سی آئی اے افسر کیون میلوری کو چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی مقامی عدالت نے ایک خفیہ سماعت کے دوران سی آئی اے کے سابق افسر کیون میلوری پر چین کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام ثابت ہونے پر 20 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
کیون میلوری کو 2017 میں شکاگو ایئرپورٹ پر شنگھائی سے واپسی پر اُس وقت حراست میں لے لیا گیا تھا جب ان کے سامان سے چھپائے گئے 13 ہزار پاؤنڈ برآمد ہوئے تھے۔ سی آئی افسر کیون نے تفتیشی اہلکاروں سے مکمل تعاون کیا تھا۔
کیون کے سامان میں ایک ’محفوظ موبائل‘ بھی برآمد ہوا تھا جسے کوئی اور استعمال نہیں کرسکتا تھا اور جو انہیں چین کے اہلکار نے دیا تھا، اس موبائل میں ایک میسیج پڑھا گیا جس میں درج تھا کہ ’ تمہارا مقصد اطلاعات کی فراہمی ہے اور ہمارا کام اس کے عوض ادائیگی کرنا ہے۔‘
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ کیون میلوری نے تھوڑے پیسوں کے لیے سب سے اہم چیز ’اعتبار‘ بیچ دی، ملک کے اہم راز کو افشا کرنا ناقابل معافی جرم ہے جس کے لیے 20 سال قید کی سزا بہت کم ہے لیکن قانون کی حدود یہیں تک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔